پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے راولاکوٹ کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 2 کی پرنسپل اوراساتذہ نے اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے درجنوں طالبات کو کھڈے لائن لگا دیا ہے ۔
درجنوں طالبات کو پرائیویٹ کرنے کے عمل کو والدین نے ایک گھنائونا سازش قرارسراپا احتجاج ہیں۔
گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 2 راولاکوٹ میں سال 2022 میں نویں جماعت میں 40 طالبات نے داخلہ لیا جن میں سے سیشن 2023/24 میں میٹرک کے امتحان کے لیے کل 8 طالبات کے امتحان فارم ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کو ریگولر بھیجے گئے جبکہ دو درجن سے زائد بچیوں کو پرائیویٹ کر دیا گیا ہے جو سکول انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ستم ظریفی یہ کہ اس سارے گھنائونے کھیل سے بچیوں والدین اور محکمہ کو بھی بے خبر رکھا گیا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت خبر ہوئی ہے جب ان کی بچیوں کا حالیہ بورڈ کا رزلٹ آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ پرنسپل کی نا اہلی کی بھینٹ چڑھنے والی یہ بچیاں اچھے نمبروں سے پاس ہیں۔
والدین کا کہنا ہے کہ ہماری بچیوں کی عذت نفس مجروح کی گئی ہے جس کی وجہ سے یہ بچیاں ذہنی تناؤ اور احساس کمتری کا شکار ہیں ۔
انہوں نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ احکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور نوٹس لے کر سکول پرنسپل اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے اور ہماری بچیوں کو انصاف دلایا جائے ۔