پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے علاقے عباس پور میں عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ کا احتجاجی دھرنا 43 میں روز میں داخل ہو چکاہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ انجمن تاجران یو سی کھلی در کے زیر اہتمام اور چھ اگست 2024 ایک بڑی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ انجمن تاجران کے زیر اہتمام مورخہ 26 اگست بروز پیر اپنے مطالبات کے حق میں ہزاروں لوگ ایک پرامن احتجاجی لانگ مارچ کھلی در یہ عباس پور 10 کلومیٹر پیدل احتجاجی لانگ مارچ کیا جائے گا۔
یہ احتجاجی لانگ مارچ اسسٹنٹ کمشنر عباس پور کے آفس کے سامنے ایک بڑا احتجاجی جلسہ منعقد ہو گا اور عباس پل پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یوتھ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام یونٹ کہ عہدے داران ممبران ڈور ٹو ڈور عوام کو دعوت دیں اور بھرپور قوت سے اس احتجاجی لانگ مارچ میں شرکت کریں ۔
عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ کے ایز اہتمام احتجاجی دھرنا اپنے مطالبات کے حق میں اسسٹنٹ کمشنر عباس پور کے دفتر کے سامنے 43 دن ہو چکے ہیںلیکن ارباب اختیار اور ضلعی انتظامیہ عباس پور انتظامیہ خاموش ہیںصرف عوام کو لولی پاپ دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین یو سی کھلی در من سردار جنید کبیر چغتائی چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی سب ڈویژن عباس پور سردار یوسف چغتائی سردار حمید خان شاہ نواز خان تیمور ماگرے چوہدری نصیر عالم سابق امیدوار ضلع کونسل کامران عزیز چودری چوہدری محمد شفیق سردار شاہ زیب خان سردار راشد خان سردار بلال خواجہ عدیل سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے مطالبات کے حق میں اسسٹنٹ کمشنر عباس پور کے دفتر کے سامنے ہمیں احتجاجی دھرنا دیے ہوئے 43 دن گزر چکے ہیں۔انتظامیہ سے بھی تین مرتبہ مذاکرات ہوئے ،نمبر قانون ساز اسمبلی جموں کشمیر سابق وزیراعظم عبدالقیوم نیازی بھی احتجاجی دھرنے میں آئے ،سابق مشیر حکومت سردار امجد یوسف صابر کو وزیر حکومت چوہدری محمد یاسین گلشن سمیت دیگر سیاسی سماجی مذہبی تنظیموں کے قائدین نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور ہمارے مطالبات کی حمایت کی تا ہم حکومت جموں و کشمیر کے وزیراعظم انوار الحق سمیت دیگر ارباب اختیار نے آج تک کوئی نوٹس نہیں لیا جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق، وزیر امور کشمیر امیر مقام سیکرٹری ، وزیر صحت وزیر تعلیم ،وزیر تعمیرات ضلعی انتظامیہ عباس پور انتظامیہ پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ کوئی خدا کا خوف کیا جائے 20 سال سے ہمارے تعلیمی ادارے ہماری سڑکیں تعمیر نہ ہو سکیں۔ بی ایچ یو ہسپتال میں اور تعلیمی اداروں میں سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ہزاروں طلبہ و طلبات کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 اگست 2024 تک ہمارے مطالبات منظور کر کے اس کا نوٹیفکیشن کیا جائے ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہمارے ساتھ دنیا کا بدترین ظلم نہ کیا جائے ہمارے بنیادی حقوق پامال نہ کیا جائے ہمارے ہزاروں طلبہ و طلبات کے ساتھ تعلیم دشمنی نہ کی جائے اگر 26 اگست 2024 تک ہمارے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو پھر مجبور ہمیں سڑکیں بند کرنی پڑیں گی۔ مکمل ہڑتال کرنی پڑے گی اور عباس پور پل پر غیر معینہ مدت تک کے لیے احتجاجی دھرنا دینا ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت ضلعی انتظامیہ عباس پور انتظامیہ اور اور دیگر ارباب اختیار پر عائد ہوگی ۔
مقررین نے کہا عوامی ایکشن کمیٹی یوتھ نے تحریری طور پر وزیراعظم جموں و کشمیر وزیر امور کشمیر ضلع انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کے سربراؤں تک اپنے مطالبات کی فہرست بھیج دی جس پر 43 دن ہو گئے ہیں کوئی نوٹس نہیں لیا گیا اور نہ ہی ہمارے مطالبات منظور کیے گئے ہمیں لولی پاپ نہ دیا جائے ہمیں مجبور نہ کیا جائے اور ہمارے بنیادی حقوق پامال نہ کیے جائیں ہمارے مطالبات منظور کر کے اس کا فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہو چکی اج 20 سال گزر چکے ہمارے تعلیمی اداروں کی تعمیر نہ ہو سکی ہماری سڑکیں تعمیر نہ ہو سکی ہمارے بی ایچ یو ہسپتال اور ڈسپنسریوں میں سٹاف نہ ہونے کی وجہ سے سے تعلیم اور سفری سولیات سے محروم رکھا ہوا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خود عباس پورائیں یونین کونسل کھلی دھرمن کا دورہ کریں ہماری سڑکوں تعلیمی اداروں کی حالت دیکھیں اور خود فیصلہ کریں کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے یا کہ نہیں ہو رہا ۔
اگر چوہدری انوارا الحق نہیں آ سکتے تو پھر فوری طور پر ایک کمیشن مقرر کر کے عباس پور بھیجیں جو ان علاقوں کا خود دورہ کرے اپنی انکھوں سے دیکھے ان تعلیمی اداروں اور سڑکوں کی باقاعدہ ویڈیو بنائے اور اپ کو پیش کرے تاکہ اپ ہمارے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کا ازالہ کر سکیں ۔
اجلاس میں یونین کونسل کے درجنوں گاؤں کے ہزاروں عوام سے پر زور اپیل کی گئی کہ 26 اگست 2024 کو اپنے حقوق کے لیے نکلے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے نکلیں اور 26 اگست کے احتجاجی لانگ مارچ میں بھرپور قوت سے شرکت کر کے اپنے حقوق کی آواز ادم رانوں کے اوانوں تک پہنچانے میں بنیادی کردار ادا کریں۔
عباس پور کی تمام سیاسی سماجی مذہبی طلبہ تنظیم یوتھ کے نوجوانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف یو سی کھلی درہمن کے عوام کا بھرپور ساتھ دیں اور ہمارے حقوق کی اوازحکمرانوں کے ایوانوں تک پہنچانے میں ہمارا بھرپور ساتھ دیجیے۔