پاکستان کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں ایک اور لڑکی کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا گیا ۔
علاقائی ذائع کا کہنا ہے کہ یہ دلخراش واقعہ پلندری کے مقام پر پیش آیا۔
عصمت دری کا نشانہ بننے والی لڑکی مسمات ث کی ہمشیرہ کی مدعیت میں درخواست دائر کی گئی کہ متاثرہ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق پانچ ماہ کی حاملہ ہے جس کی عمر 20 سال ہے ۔سادہ لوح غریب ہونے کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار اور سنگین نتائج کی دھمکیوں سے خوفزدہ لڑکی کو بااثر درندوں نے قید تنہائی میں نوچا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ملزمان نے کسی سے بھی تذکرہ کرنے یا قانون چارہ جوئی کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی جس پر زیر دفعہ 10 ضمن 2 کی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد دونوں ملزمان کی تلاش جاری ہے لیکن ملزمان کو بدنام زمانہ کھوکھروں کی پناہگاہ میں دے دیا گیا۔
پلندری کی پولیس اسلام آباد سے ملزمان کی گرفتاری کے عمل ناکامی کی صورت میں واپس چلی گی ۔دملوث ملزمان نے متاثرہ خاندان کو پیسوں کی آفر بھی کی ہے ۔
ایف آئی آر کے اندراج کے بعد ایس پی کوٹلی اور متعلقہ ایس ایچ او نے متاثرہ فیملی کی سپورٹ میں مختلف جگہوں پر چھاپے مارے ۔بااثر شخصیات کی اندرون خانہ متاثرہ فیملی پر دباؤ کیس کو دبانے کے لیے اندرون خانہ علاقے کے کھڑپینچ پنچایت کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں تیز کردی گئیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے دونوں ملزمان کو اسلام آباد کے غوری ٹاؤن کے اردگرد چھپا کررکھا گیاہے جسکی خالہ کی شادی ادھر کے کسی کھڑپینچ سے ہوئی ہے جو ملزمان کو دینے سے کھلا انکاری ہیں ۔