پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری عوامی حقوق کی تحریک اور11 مئی کے لانگ مارچ اسمبلی کے گھیراؤ کے خلاف پاکستانی فورسز کا کریک ڈاؤن جاری ہے، گزشتہ روز سے جاری کریک ڈاٗون سے درجنوں افراد کو گرفتار و تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے رات گئے مختلف لیڈران کے گھروں پر چھاپے بھی مارے گئے۔
نام نہاد ھکومت نے ضلع مظفر آباد میں دس دن کے لیے دفعہ 144 نافذ،جبکہ
ڈڈیال جموں کشمیر میں آنسو گیس کی وجہ سے سکول کی بچیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے
ڈوڈیال عوامی ایکشن کمیٹی اور انتظامیہ آمنے سامنے آنسو گیس لاٹھی چارج ایک معصوم بچی جان بحق
تھوراڑ کی عوام نے بسلسلہ 11مئی تعینات پولیس اضافی نفری کو رہائش اور کھانا دینے سے انکار کر دیا۔ تھوراڑ پولیس کی اضافی نفری کو پلازہ مالکان نے رہائش دینے اور تمام ہوٹل مالکان اور تاجران نے کھانا اور دوسری اشیا نہ دینے کا فیصلہ کر دیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے 20 رہنما میرپور ڈویڑن سے گرفتار کیے گئے۔
زرائع کے مطابق 11مئی کو ہونے والے لانگ مارچ سے خوف ذادہ ریاست نے کاروائی کرتے ہوتے ہوئے میرپور سے 20 عوامی ایکشن کمیٹی کی ایکٹیوسٹ کو گرفتار کر لیا
https://www.youtube.com/watch?v=T-U8dQXLDPc
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی۔ضلع کوٹلی بھمبر میر پور سے اب تک مندرجہ ذیل ایکٹیوسٹ۔فورسز نے گرفتار کرلیے ہیں
1۔توصیف علی جرال ایڈوکیٹ
2۔سید شفقت گیلانی
3۔ایاز کریم
4۔عبدلرحیم ملک کونسلر
5۔چوہدری لطیف
6۔پروفیسر عزیز نجم
7۔عابد اسلم
8۔رضوان کرامت
9۔ندیم سرفروش
10۔وقاص دلپزیر
11۔ساجد جرال ایڈوکیٹ
12۔آصف جرال۔
13۔آفتاب جموں کشمیری
14۔کمال خان
15۔شفیق چاچا
16۔خضرعباس
17۔عابد راجوروی
18۔طلحل ملک
19۔خواجہ سہیل
20۔راجہ تنویر احمد
21ناصر انصاری ایڈوکیٹ
منڈھول سہنسہ کھورٹہ۔نکیال ڈوڈیال تتہ پانی۔کے شہروں میں گرفتاریوں کے خلاف اجتجاج جاری عوام میں غم وغصہ۔ڈڈیال سکولوں کی چھوٹی بچیاں پولیس شلنگ سے بے ہوش۔انتظامیہ بترین تشدد پر اتر آئی ہے۔
جبکہ آج جمعہ کے روز بھی گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں