پرامن خطہ کو فورسز بلاکر چھاؤنی بنانی کی کوشش کی جارہی ہے۔ممبران ضلع کونسل

کوٹلی،کھوئی رٹہ ،فتح پور تھکیالہ کے بلدیاتی نمائندوں کا ایک مشاورتی اجلاس کمیونٹی ہال فتح پور تھکیالہ میں منعقد ہوا جس میں ممبران ضلع کونسل،چئیرمینز ،وائس چئیرمینز،کونسلرز،نے شرکت کی
جس میں یہ طے پایا کے بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز و اختیارات نہ دیکر گورنمنٹ آزاد کشمیر نے آئین و قانون کی خلاف وزری کی ہے بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز وزرا کو دئیے جارہے ہیں جو وہ سیاسی رشوت کے طور پہ بانٹ رہے ہیں
اسکی بھرپور مزمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف اسمبلی گھیراؤ سمیت لانگ مارچ اور دھرنے دئیے جائیں گے
دوسرا ایکٹ 90 کی بحالی اور فنڈز کی منصفانہ تقسیم تک یہ احتجاج جاری رہے گا
آزاد کشمیر میں عوامی حقوق کی جاری تحریک عوامی ایکشن کمیٹی نے جو 11مئ کو لانگ مارچ کی کال دے رکھی ہے اسکی بھرپور تائید و حمایت کرتے ہیں اس سلسلہ میں قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی گئ
حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے عوامی حقوق کی بحالی کے لئیے جاری تحریک کو کچلنے کے لئیے پاکستان سے جو فورسز بلائی جا رہی ہیں
اسکی بھرپور مزمت کرتے ہیں پرامن خطہ کو فورسز بلاکر چھاؤنی بنانی کی جو کوشش کی جارہی ہے اس رویہ اور فیصلہ پہ حکومت آزاد کشمیر نظر ثانی کرتے ہوئے عوام کے بنیادی مطالبات کو تسلیم کرے بصورت دیگر حالات کی خرابی کی تمام تر زمہ داری حکومت آزاد کشمیر پہ عائد ہو گی
انشاءاللہ 11مئ کو فتح پور تھکیالہ کے بلدیاتی نمائندگان اس لانگ مارچ کو لیڈ کریں گے اور تمام شرکاء کو پبلک ٹرانسپورٹ،کھانا اور تمام سفری سہولیات میسر کریں
گے ہم پرامن لوگ ہیں اور پرامن احتجاج ہمارا بنیادی آئینی حق ہے لانگ مارچ کے شرکاء نے ماضی میں بھی اپنے کردار سے ثابت کیا ہے کے ریاست کے اندر ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا اور انشاءاللہ نہ ٹوٹے گا
پرامن مارچ کو طاقت سے روکنے کی کوشش کی گئ تو پھر
آزاد کشمیر کا کٹھ پتلی وزیراعظم اسکے سہولت کار اور یہ فورسز یاد رکھیں عوام اپنے حقوق کے لیے کسی قیمت پہ پیچھے نہیں ہٹیں گے،اور ہر قربانی دینے کو تیار ہیں
اور انشاءاللہ سری لنکا کا منظر مظفر آباد میں نظر آئے گا
اور آپ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی
شرکاء لانگ مارچ،عوامی ایکشن کمیٹی اس مارچ کو کفن پوش مارچ کا نام دیں،کفن پوش مارچ میں ہر فرد اپنا کفن سر پہ باندھ کے نکلے،موت تو ایک دن آ کے رہے گی
اللہ کا فیصلہ ہے ہر زی روح نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے
عوامی حقوق کی بحالی کی خاطر موت بھی شہادت ہے
یہ تحریک حقوق العباد کے زمرے میں آتی ہے
اللہ کا فیصلہ ہے حقوق اللہ میں تو معافی ممکن ہے مگر حقوق العباد میں معافی نہیں دی جا سکتی
اور حکومت آزاد کشمیر بنیادی انسانی حقوق کی پامالیاں کررہی ہے،میری ریاست بھر کے تمام بلدیاتی نمائندوں سے گزارش ہے وہ اس حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ایکٹ کی بحالی اور عوامی حقوق کی جنگ کا عملی طور پہ حصہ بنیں
یہ عام آدمی کی تحریک ہے جس کو کوئی جماعت لیڈ نہیں کررہی بلکے ریاست بھر کا مجبور محکوم طبقہ اپنے حقوق کی جنگ بھی لڑ رہا اور لیڈ بھی کر رہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے