چار رہنماوں پر انسداد دہشتگردی ایکٹ لگا کر گرفتار کرنا قابل مذمت ہے,عوامی ایکشن کمیٹی دیامر

اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانا جرم بن گیا عوامی ایکشن کمیٹی کے چار افراد کو اے ٹی اے لگا کر گرفتار کرنا قابل مذمت ہے فوری رہا نہیں کیا گیا تو بھرپور احتجاج کرینگے ۔
اجلاس و احتجاج کااعلامیہ”*
عوامی ایکشن کمیٹی دیامر کا ایک ہنگامی اجلاس اور اجلاس کے بعد احتجاجی مظاہرہ زیر قیادت صدر عوامی ایکشن کمیٹی ضلع دیامر مولانا عبدالمحیط چلاس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وائس چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی نمبردار جاوید ، دیامر یوتھ ایکشن مومنٹ کے صدر رحمت شاہ صاحب ، رہنماء عوامی ایکشن کمیٹی مبین صاحب سمیت دیگر عہدیدار شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد صدیق اکبر چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین نے اپنے بنیادی انسانی مسائل اور عوامی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر اے ٹی اے لگانے اور نوجوانوں کو گرفتار کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکمرانوں کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین نے کہا کہ اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے حکمران اپنی نااہلی اور ناکامی کو چھپانے کیلئے عوام کی آواز بھی دبانا چاہتے ہیں لیکن حکمران سن لیں کہ اب عوام باشعور ہوچکی ہے اور ہر قیمت پر اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کریگی۔
اے ٹی اے اور شیڈول فور جیسے کالے قوانین کو ہم جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں عوامی ایکشن کمیٹی اے ٹی اے اور شیڈول فور کے قوانین کو گلگت بلتستان کی متنازع سرزمین پر غیر قانونی سمجھتی ہے ان قوانین کا گلگت بلتستان سے فوری خاتمہ کیا جائے۔
عوامی ایکشن کمیٹی حکمرانوں کو متنبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر گرفتار نوجوانوں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر عوامی ایکشن کمیٹی پورے گلگت بلتستان میں احتجاج کی کال دیگی۔
احتجاجی مظاہرے میں عوام دیامر اور نوجوانوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی اور گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلئے شدید نعرے بازی کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے