دو فروری کی سرد سہ پہر کو امان بیساکھی کے سہارے کھڑے ہو کر اپنی دکان بند کر رہا تھا کہ اُس کے موبائل کی گھنٹی بجی، فون ریسیو کیا تو دوسری طرف اُسکی بیٹی مائرہ گھبرائ ہوئ آواز میں بولی کہ بابا بجلی کے محکمے والے آئے ہیں اورپڑھنا جاری رکھیں