امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے ملائیشیا کے شہر کوالالمپور پہنچ گئے ہیں۔
ملائیشیا کے دورے سے قبل اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر جاری ایک پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ’زبردست امن معاہدے‘ پر دستخط کے لیے ملائیشیا جا رہے ہیں جس کے متعلق انھیں فخر ہے کہ انھوں نے کروایا تھا۔
اپنے دورہ ملائیشیا کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
امریکی صدر مختلف ایشیائی ممالک کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں۔ اس دوران وہ جاپان بھی جائیں گے جہاں ان کی جاپان کی نو منتخب وزیرِ اعظم سانائے تکائچی سے ملاقات ہو گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اکانومک فورم کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی تنازع ایک صدی سے بھی پرانا ہے لیکن حالیہ کشیدگی رواں سال مئی میں اس وقت شروع ہوئی جب سرحد پر ہونے والی جھڑپوں میں ایک کمبوڈین فوجی مارا گیا تھا۔
اس کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سرحدی پابندیاں عائد کر دیں۔ کمبوڈیا نے تھائی لینڈ پھل اور سبزیوں کی درآمد کے علاوہ بجلی اور انٹرنیٹ سروسز حاصل کرنا بند کر دی تھیں۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے سرحد تعینات فوجیوں کی تعداد بھی بڑھا دی تھی۔
26 جولائی کا ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’میں تھائی لینڈ کے نگران وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ جنگ بندی کریں اور جنگ کو ختم کریں۔‘
دو دن بعد دونوں ممالک کے درمیان ایک ہفتے جاری رہنے والی لڑائی کے بعد فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔
ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر دونوں ممالک نے لڑائی نہیں روکی تو امریکی محصولات میں کمی پر جاری بات چیت ختم کر دی جائے گی۔ دونوں ممالک امریکہ کو برآمدات کرتے ہیں۔
سات اگست کو تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے معاہدہ بھی ہوا۔
Share this content:


