افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ،20 افراد ہلاک

اتوار اور پیر کی درمیانی شب شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف کے قریب زلزلہ آیا ہے جس کے نتیجے میںاب تک میڈیا رپورٹس کے مطابق مختلف حادثات میں 20 افراد کی ہلاکت اور 320 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، زلزلے کی شدت 6.3 تھی اور اس کی گہرائی 28 کلومیٹر (17 میل) تھی۔ جبکہ زلزلے کا مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلو میٹر جنوب مغرب میں تھا۔

ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور تباہی کا خدشہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لوگ آدھی رات میں گھروں سے نکل کر کھلے مقامات کی طرف دوڑنے لگے کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ ان کے مکانات گر سکتے ہیں۔

صوبہ بلخ میں طالبان کے ایک ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں شولگرہ ضلع میں چار افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہیں۔

اس سے قبل ایک بیان میں حاجی زید کا کہنا تھا کہ انھیں ’صوبے کے تمام اضلاع سے معمولی زخمیوں اور سطحی نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لوگوں کو اونچی عمارتوں سے گرنے کی وجہ سے چوٹیں آئی ہیں۔

تقریباً پانچ لاکھ افراد مزار شریف میں آباد ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی خبر کے مطابق، زلزلہ کے بعد شہر کے بہت سے رہائشی سڑکوں پر نکل آئے کیونکہ انھیں خوف تھا کہ ان کے مکانات گر جائیں گے۔

بلخ میں طالبان کے ترجمان نے ایکس پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں مزار شریف کی تاریخی نیلی مسجد کا ملبہ زمین پر پھیلا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق زلزلےکے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیےگئے۔

واضح رہے کہ رواں سال 31 اگست کو افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں کم از کم 4 ہزار اموات ہوئی تھیں۔

Share this content: