روسی صدر پوٹن سے یوکرین جنگ ختم کرنے پر بات ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

 

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی جریدے نیو یارک پوسٹ کو بتایا ہے کہ ان کی یوکرین جنگ کے متعلق روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔

فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطہ کب ہوا تھا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ان کی صدر پوتن سے کتنی مرتبہ بات ہو چکی ہے تو امریکی صدر نے اس کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

انھوں نے نیو یارک پوسٹ کو بتایا کہ صدر پوتن کی خواہش ہے کہ [میدان جنگ] میں ہلاکتیں بند ہوں۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس جنگ کو ختم کرنے کا ایک منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے ’امید ہے کہ یہ جلد ہوگا۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس خبر کی تصدیق کے لیے امریکی اور روسی حکام سے رابطہ کیا ہے لیکن تاحال دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

روئٹرز کے مطابق گذشتہ ماہ کے اواخر میں ماسکو کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ولادیمیر پوتن امریکی صدر سے ٹیلیفونک رابطے کے لیے تیار ہیں اور اس سلسلے میں امریکہ کی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔

انٹرویو کے دوران بظاہر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور روسی صدر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’وہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔‘

14 فروری سے 16 فروری تک میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی ونس اور یوکرین کے صدر کے درمیان ملاقات متوقع ہے۔

اس سے قبل صدر ٹرمپ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شاید وہ اگلے ہفتے یوکرینی صدر سے ملاقات کریں۔

آمریکی صدر کا مزید کہنا ہے کہ وہ یوکرینی صدر کے ساتھ 50 کروڑ ڈالرز کا ایک معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے تحت، یوکرین کے گیس اور قیمتی دھاتوں کے ذخائر تک رسائی کے بدلے میں امریکہ یوکرین کو سکیورٹی گارنٹی فراہم کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے