نیپال میں فیس بک، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام سمیت 26 پلیٹ فارم بلاک

نیپال کی حکومت نے ملک میں فیس بک، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام سمیت 26 پلیٹ فارم بلاک کردیے۔

جنوبی ایشیائی ملک نیپال نے ملک میں نمائندہ مقرر نہ کرنے اور حکومتی سطح پر رجسٹریشن نہ کروانے پر فیس بک، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام اور ویبو سمیت مجموعی طور پر 26 ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز کو بلاک کردیا۔

نیپالی ویب سائٹ ’دی کٹھمنڈو پوسٹ‘ کے مطابق وزارت اطلاعات نے 4 ستمبر کو عارضی طور پر 26 پلیٹ فارمز اور ایپلی کیشنز کو بند کردیا۔

حکومت کے مطابق بند کیے گئے تمام پلیٹ فارمز کا نیپال میں کوئی بھی نمائندہ مقرر نہیں اور نہ ہی وہ حکومت کے پاس رجسٹرڈ ہیں، اس لیے انہیں ملک میں رجسٹریشن تک کام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حکام کے مطابق تمام پلیٹ فارمز اور ایپلی کیشنز کو متعدد بار رجسٹریشن اور مقامی نمائندہ مقرر کرنے کا کہا گیا لیکن ایپلی کیشنز نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا، جس کے بعد انہیں بلاک کردیا گیا۔

حکام نے تصدیق کی کہ پلیٹ فارمز کو بند کرنے کے بعد ایکس سمیت دیگر پلیٹ فارمز نے حکومت سے رابطہ کرکے رجسٹریشن کے لیے درکار دستاویزات سے متعلق معلومات لی، تاہم تاحال کسی بھی پلیٹ فارم نے رجسٹریشن نہیں کروائی۔

حکام کا کہنا تھا کہ حکومتی ایکشن کے بعد صرف ایک مقامی سوشل میڈیا کیلینڈر پلیٹ فارم ’ہامرو پترو‘ نے رجسٹریشن کروائی۔

نیپال کی آبادی 3 کروڑ تک ہے اور وہاں کے 90 فیصد افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی ہے، تقریبا تمام علاقوں میں لوگ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز اور پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں۔

نیپال کے دارالحکومت کاٹھمنڈو میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

حکومت کی جانب سے پلیٹ فارمز کو بند کیے جانے پر نیپال میں ایکس سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر سوشل میڈیا صارفین وی پی این استعمال کرکے دلچسپ تبصرے بھی کرنے لگے۔

Share this content: