امریکہ کے صدر ڈونلڈ ترمپ نے کہا ہے کہ حماس اتوار تک غزہ سے متعلق امریکی امن منصوبہ تسلیم کر لے ورنہ اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جمعے کو اپنے سوشل میڈیا پلیت فارم ’تروتھ سوشل‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی وقت کے مطابق اتوار کی شام تک اس منصوبے پر اتفاق ہو جانا چاہیے۔
اس منصوبے کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس کو 72 گھنٹوں کے اندر 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا جبکہ اسرائیل سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
عرب ممالک اور ترک ثالث حماس پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس منصوبے پر مثبت ردعمل دے۔ تاہم حماس کے ایک سینئر اہلکار نے عندیہ دیا ہے حماس اس منصوبے کو مسترد کر سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ کا اپنی پوست میں کہنا تھا کہ ’اگر امن تک پہنچنے کے اس معاہدے پر اتفاق نہ ہوا تو ایسی قیامت برپا ہو گی جسے پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہو گا۔ کسی بھی طریقے سے مشرق وسطیٰ میں ہر حال میں امن قائم ہونا ہے۔ ‘
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ قطر میں حماس کی سیاسی قیادت میں سے کچھ اس منصوبے کو کچھ ردوبدل کے ساتھ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن اس حوالے سے اُن کا اثر و رسوخ محدود ہے کیونکہ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا کنٹرول اُن کے پاس نہیں ہے۔
Share this content:


