جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق ریاستی عوام کے مینڈیٹ کو ہمیشہ درست طریقہ کار کے مطابق اور مکمل ضابطہ کے تحت استعمال کرتے ہوئے ہمیشہ کوشش کی کہ عوام کے مسائل کو حکمرانوں سے حل کروایا جائے۔ 11 مئی کے لانگ مارچ کے دوران باوجود ریاستی جبر و تشدد، پرامن اور نہتے عوام کی شہادتوں کے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے عوامی اشتعال کو کنٹرول کیا اور باوقار طریقہ سے حکومت کے ساتھ اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کو سیٹل کیا۔ چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر اور ان کے ساتھ موجود حکومت پاکستان کے نمائندگان کی موجودگی میں بجلی کے معاملہ پر چیزیں طے پا گئی تھیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر نے بجلی کے بقایا بلات کی نسبت ایک بار پھر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ شروع کر رکھا ہے۔
اس کے باوجود جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اپنے پرامن رہنے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کر چکی ہے کہ بجلی کے بقایا بلات کی نسبت چیف سیکرٹری صاحب کے ساتھ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھا جائے اور قوم کو بار بار آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ اگر حکمران ماضی سے سبق نہیں سیکھنا چاہتے تو پھر ہم اپنی احتجاجی تحریک کو آگے بڑھانے پہ حق بجانب ہوں گے۔ حکومت کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز نہیں بچا کہ وہ ان معاملات کی نسبت غیر ضروری رکاوٹیں ڈالیں۔