پاکستانی بلوچستان کے ساحلی شہر و سی پیک مرکز گوادر میں گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح سیکورٹی صورتحال کے باعث نہ ہوسکا۔ بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں نے ہر سال کی طرح پاکستان کی جشن آزادی کے تقریبات،سرگرمی اورتیاریوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے 10 اگست سے اپنی کارروائیوں کا آغاز کیاپڑھنا جاری رکھیں

پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں کٹھ پتلی حکومت اور پاکستانی فوج و ایجنسیز کی ایما پرگوادرجانے والے مسافر بسوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اپنے ایک حکم نامے میں حکومت بلوچستان نے کہا ہے کہ گوادر جانے والی مسافر بسیں ڈپٹی کمشنر گوادر سے این اوسی لیں۔بغیرپڑھنا جاری رکھیں

بلوچستان کے ساحلی شہرو سی پیک مرکز گوادر میںبلوچ یکجہتی کمیٹی کا بلوچ راجی مچی دھرنا گذشتہ دس دنوں سے جاری ہے ۔ پاکستانی فورسز و کٹھ پتلی حکومت بلوچستان نے راجی مچی کے شرکا پر کریک ڈائون کرکے گوادر شہر کو مکمل محاصرے میں لیا ہوا۔ دھرنے کے چاروںپڑھنا جاری رکھیں

بلوچ جبری گمشدگیوں و نسل کشی کے خاتمے اور دیگر بنیادی انسانی حقوق و وسائل کی حصول کیلئے 28 جولائی کو گوادر میں منعقدہ پر امن بلوچ راجی مچی ( بلوچ قومی اجتماع) کیخلاف ریاستی پر تشددانہ کارروائیوں اور قتل عام کے بعدعوامی تحریک بلوچستان بھر سمیت کراچی ومغربی بلوچستانپڑھنا جاری رکھیں

بلوچستان کے ساحلی شہر و سی پیک مرکز گوادر سے اطلاعات ہیں کہ پولیس نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما سمی دین بلوچ ،صبغت اللہ شاہ جی اور ڈاکٹر صبیحہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن اس کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ عینی شائدین نے بتایاپڑھنا جاری رکھیں

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادر جانے والے قافلوں پر ریاستی بربریت و لوگوں کے قتل عام پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج ریاست پاکستان نے یہ ثابت کر دیا کہ بلوچستان ایک مقبوضہ کالونی ہے اور بلوچ اسکا غلام ہے۔ بیان میںپڑھنا جاری رکھیں

گْوادر شنکانی در کے مقام پر پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ لالا رفیق کے لواحقین نے ان کی بازیابی کیلے کوسٹل ہائی وے کو بند کردیا ۔ اس موقع پر پولیس کی 8 گاڑیوں میں سوار مرد اور خاتون پولیس اہلکاروں نے خواتین بچوں پر تشدد کرکے روڈ کھولنے کیپڑھنا جاری رکھیں

گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیراہتمام آگاہی مہم کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا- گوادر تقریب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا جس میں گوادر سے سیاسی و سماجی تنظیموں کے ارکان، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں سمیت خواتین و مرد شہری بڑی تعدادپڑھنا جاری رکھیں