پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کے سٹی تھانہ کوسٹی کمشنر مظفرآباد ڈویژن کے دفتر کے باہر سے گرفتار کئے جانے والے ملازمین کی تعداد کا علم نہیں ہے۔
تھانہ عملے نے اعتراف کیا ہے کہ یہاں کسی کو پتا ہی نہیں ہے کہ کتنے ملازمین کو ہم نے گرفتار کیا اور کتنے تھانے میں موجود ہیں نہ ہی ہم نے گنے ہیں ۔
واضع رہے کہ ریونیو ایمپلائز آرگنائزیشن کا دھرنا مظفرآباد میں 73 روز سے جاری تھا جس پر انتظامیہ اور پولیس الصبح کریک ڈائون کرکے کیمپ کو اکھاڑدیا اور متعدد ملازمیں کو گرفتار کرلیا۔
حکومت نے احتجاج ختم کر کے نوکری پر حاضر ہونے کے احکامات جاری کیے گئے ۔نہ ماننے پر اسٹنٹ کمشنر نے ملازمین کو گرفتار کر کے تھانہ سٹی منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے ۔
چوکی افسر جلال آباد نے ملازمین کو پولیس کی گاڑیوں میں بھر کر تھانہ منتقل کیا تاہم چوکی آفسر کو بھی نہیں پتا کہ کتنے ملازمین کو تھانہ منتقل کیا گیا .
گذشتہ 5 گھنٹے تھانہ سٹی میں ملازمین کو رکھنے کے باجود پولیس کو یہ بھی معلوم نہیں کہ ہم نے کتنے ملازمین کو گرفتار کیا تھانہ سٹی رابطہ کرنے پر پولیس اہلکار نے صاف انکار کر دیا کہ ہمیں پتا ہی نہیں کہ کتنے ملازمین یہاں لائے گئے ۔نہ ہمیں بتانے کا حکم ہے ۔
سڑک سے اٹھا کر ملازمین کو تھانہ منتقل کرنے کے بعد ملازمین کہاں ہیں سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ پولیس کی نا اہلی اور نالائقی کا یہ عالم ہے کہ گرفتار ملازمین کی تعداد ہی معلوم نہیں ہے۔ افسران کو مطمئن کرنے کے لیے تمام ملازمین کی گرفتاری ڈالی گئی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق پولیس نے ملی بھگت کرتے ہو ئے کچھ کو گرفتار ہی نہیں کیا جس کے بعد پولیس گرفتار ملازمین کی تعداد کو چھپا رہی ہے۔