مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کے رہنما آفاق احمد کو جیل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا

پاکستان کے صوبہ سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کے رہنما آفاق احمد کو جیل بھجوا دیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے شہر میں ڈمپر جلانے کے لیے لوگوں کو اکسایا تھا۔

آفاق احمد کو گذشتہ شب پولیس نے گرفتار کیا تھا اور بدھ کی صبح انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ آفاق احمد کے کہنے پر ڈمپر جلایا گیا تھا ان سے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ دیا جائے۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے ان کی موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے ڈمپر مالکان ڈرے ہوئے ہیں۔

عدالت نے سوال کیا کہ کس تھانے میں مقدمہ درج ہے اور اس میں کونسے سیکشن لگے ہیں۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی جمسانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کیا اور آفاق احمد کو جیل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا۔

کورنگی کی عوامی کالونی تھانے میں درج مقدمے میں ٹرک ڈرائیور فرید خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ ’میں حیدرآباد سے سیمنٹ کی چادریں لیکر کورنگی پہنچا تو پندرہ سے بیس افراد نے پتھراؤ کیا اس کے بعد گاڑی کو آگ لگا دی۔‘

ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں مشتعل افراد نے کہا کہ ’آفاق احمد نے شہر میں ہیوی ٹرئفک کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے تم گاڑی لیکر کیوں آئے ہو۔‘

درخواست گذار کے مطابق ان کی گاڑی کو جلانے کی وجہ آفاق احمد کی وہ ھہمکی آمیز ویڈیو تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ منگل سے شہر میں کوئی ہیوی ٹرئفک داخل نہیں ہوگی اگر ہوگی تو نقصان ہوگا ان کے اس بیان سے شہر کا امن خراب ہوا ہے اور ٹرانسپورٹرعدم تحفظ کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ کراچی میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ایک درجن سے زائد افراد جن میں اکثریت موٹر سائیکل سواروں کی تھی ڈمپروں سے حادثات کے نتیجے میں ہلاک ہو چکے ہیں، جس کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپروں کو آگ لگا دی۔

اس کے بعد حکومت سندھ نے ڈمپروں کی شہر میں دوپہر کے وقت نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی تھی۔

مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کے سربراہ آفاق احمد نے ایک ویڈیو پیغام میں شہریوں کے رد عمل کی حمایت کی تھی بعد میں انھوں نے واضح کیا کہ ان کا یہ مطلب نہیں تھا کہ ڈمپروں کو جلایا جائے۔

منگل کو ڈمپر مالکان نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا تھا۔