انڈیا کا پاکستان پر میزائلوں سے حملہ، 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق

انڈیا نے پہلگام حملے کے تناظر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب پاکستان اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے مختلف مقامات میں موجود اسلامی شدت پسند تنظیموں کے 9 ٹھکانوں پر حملہ کیا۔

یہ حملے پاکستانی مقبوضہ کشمیر ، پنجاب کے بہاولپوراور مرید کے میں حزب المجاہدین،لشکر طیبہ ، اور جماعت دعوۃ کے کیمپوں پر کئے گئے۔

انڈین حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور اس کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

اس کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں عام شہریوں یا فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔یہ حملے کا پہلا حصہ تھا جس کا ٹارگٹ پاکستان میں موجود شدت پسندوں کے ٹھکانے تھے۔

انڈین حکومت کی ایک پریس ریلیز کے مطابق انڈیا کی مسلح افواج نے سات مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیرِقبضہ کشمیر میں ’دہشتگردی کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے آپریشن سندور شروع کیا۔‘

اطلاعات کے مطابق انڈیا کے حملوں میں 9 دہشتگرد ٹھکانوں پر24 میزائل داغے گئے۔جس کے نتیجے میں لشکر طیبہ کے ایک کمانڈر سمیت کئی رکن مارے گئے۔

انڈیا کے مطابق مرید کے اور بہاولپور میں جماعت المجاہدین اور لشکر طیبہ کے تربیتی کیمپوں اور مدارس کومیزائل حموں میں نشانہ بنایا گیا جس سے وہ مکمل تباہ ہوگئے۔

اس حملے سے قبل ہندوستانی ذرائع بتاتے ہیں کہ خلیجی ممالک سمیت روس، امریکااور دیگر کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔

دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق انڈیا کی جانب سے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں احمدپور شرقیہ، مریدکے، سیالکوٹ اور شکر گڑھ جبکہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کوٹلی اور مظفرآباد کو نشانہ بنایا گیا۔

فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مریدکے میں مسجد اُم القرا اور اس کے اردگرد واقع کوارٹر چار انڈین حملوں کا نشانہ بنے ہیں اور ان حملوں میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا جبکہ دو افراد لاپتہ ہیں۔

پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ اب تک کی معلومات کے مطابق انڈیا نے چھ مقامات پر مجموعی طور پر 24 حملے کیے ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق اِن حملوں میں 8 عام شہری ہلاک اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستانی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ انڈیا کے میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی میں پاکستان نے انڈین فضائیہ کے دو جنگی طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا۔

جبکہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے پانچ انڈین طیارے مار گرائے جبکہ متعدد یو اے ویز کو بھی تباہ کیا گیا تاہم انڈین فضائیہ کی جانب سے تاحال ان دعوئوں پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے مینڈھر اور پونچھ میں شیلنگ سے خاتون سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ان ہلاکتوں کی تصدیق پونچھ کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر پرویز احمد خان نے کی۔

پہلگام حملے کے بعد سے انڈیا اور پاکستان دونوں ایک دوسرے پر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور شہری آبادیوں پر شیلنگ کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

انڈین فوج کا دعویٰ ہے کہ ’اس فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں تین شہری ہلاک ہو گئے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز اور اے ایف پی نے بھی انڈین فوج کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کی گولہ باری کے نتیجے میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں تین انڈین شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

ادھر بلوچستان سے اطلاعات ہیں کہ فوج کی بڑی تعداد کو نکال کر پنجاب کی طرف روانہ کیا جارہا ہے ۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ شایدفوجوں کی انخلا کا سلسلہ آج شام شروع ہوگا جس میں کوئٹہ سے کوئٹہ چھائونی اور خضدار سے فورسز کو کراچی یا لاہور منتقل کیا جائے گا۔

پاکستان میں اس وقت شدید خوف و ہراس کا ماحول ہے لیکن فوج اور حکومت میڈیا کے ذریعہ غیر مصدقہ اطلاعات سے لوگوں کے خوف کو زائل کرنے کی حتی الوسع کوشش کی جارہی ہے ۔