مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
کور ممبر شوکت نواز میر نے کہا ہے کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تمام تر ذمہ دارانہ کاوشوں اور بار بار حکومت کو مہلت دینے کے مثبت عمل کے باوجود حکومت پے در پے وعدہ خلافی کی مرتکب رہی۔7 دسمبر 2024 حکومت سے آخری مذاکراتی عمل کے بعد بقیہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومت کو 6 ماہ کا طویل وقت دیا گیا جو 7 جون 2025 رات 12 بجے ختم ہو چکا اس دوران کوئی بھی وعدہ ایفا نہ ہو سکا۔
انہو ں نے کہا کہ 8 جون 2025 سے جیسا کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے عندیہ دیا تھا کہ اگر منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی تمام شقوں پر من و عن عمل در آمد نہ کیا گیا تو سابقہ چارٹر آف ڈیمانڈ کے ساتھ 21 مئی 2025 کے کور کمیٹی اجلاس منعقدہ دھیرکوٹ میں کشمیر بھر کے عوام کے متفقہ اصرار پر چارٹر آف ڈیمانڈ میں درج ذیل مطالبات شامل ہو چکے جن کی توثیق ریاست بھر کی عوام نے 24 مئی 2025 یوم شہداء عوامی ایکشن کمیٹی و شہداء جموں کشمیر کے موقع پر کی۔
1.مفت صحت ۔2.یکساں اور مفت تعلیم۔3.انٹرنیشنل ائرپورٹ۔4.نیلم ویلی تا بھمبر مرکزی شاہراہ کشمیر ( موٹر وے /ایکسپریس وے)۔5 آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کی 12 مہاجرین نشستوں اور مہاجرین کے کوٹہ کا خاتمہ۔
ان کا کہنا تھا کہ اب اگر کہیں کوئی مذاکراتی عمل ریاست یا ریاستی اداروں کے ساتھ عمل میں آتا ہے تو درج بالا تمام مطالبات پر مکمل عملدرآمد ہی سے ممکن ہوگا۔
Share this content:


