باغ ( کاشگل نیوز)
ہیومن رائٹس کی ممبر و سوشل ایکٹیوسٹ مہر چغتائی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی وجہ سے آج اس خطہ کے ہر گھر امیر و غریب کو بجلی اور آٹے کی مد میں دس سے بارہ ہزار روپے کا ریلیف مل رہا ہے جو اس پلیٹ فارم پہ ان تھک، کٹھن، مصیبتوں، مقدمات، تشدد، جیلوں سے بھری اور جانی قربانیوں تک پہنچنے والی عوام کی جدوجہد سے ممکن ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آج تک کی تاریخ کا بلا تفریق سب سے بڑا عوامی ریلیف ہے۔جو آپ نے خود اپنی جدوجہد سے حاصل کیا ہے کسی سیاسی نظام نے نظر کرم نہیں فرمائی۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ آپکے اجتماعی شعور کا امتحان ہیکہ اب لگ رہے سیاسی سرکس میں آپ اس تحریک کیساتھ جڑے رہتے ہیں یا پھر سے ان سیاسی مداریوں کے ہاتھوں استعمال ہونا ہیں جو ستتر سالوں سے ان مسائل کی وجہ تھے اور اب اس دو سالہ عوامی تحریک کے دوران اس کی مخالف سمت بلکہ دشمنی میں کردار ادا کرتے رہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یاد رکھیں اگر یہ سیاسی نظام،یہ الیکشن اور اس میں شامل سیاسی لوگ آپکے مسائل کے حل کیلئے کارگر ہوتے تو آپ کو ستتر سالہ محرومیوں کیبعد خالص عوامی جدوجہد سے اپنے حقوق بازیاب کرانے کیلئے اس تحریک کے مشکل مراحل سے نہ گزرنا پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی یہی نظام ہونا ہے الیکشن کیبعد اور الیکشن ہونا بھی کیا ہے ہر بار کی طرح ایک رسمی کاروائی ہے اور عوام کیلئے ایک انٹرٹینمنٹ کا ایونٹ ہے باقی اس سے کچھ نیا نہیں نکلنا۔
اس نے مزید کہا اس لیے سیاسی وابستگیاں نہیں انسانی حقوق کی مانگ اہم ہے اور بنیادی حقوق کے بغیر غربت بھوک افلاس ہے۔
Share this content:


