بلوچستان میں پاکستانی فوج کا ایک اور میجر 3 اہلکاروں سمیت ہلاک ہوگیا جس کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی۔
بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے گرگینہ، کردگاپ میں منگل کی شب ایک بم دھماکے میں پاکستانی فوج کا ایک میجر 3 اہلکاروں سمیت ہلاک ہوگیا جبکہ اس حملے میں 3 اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق، دھماکہ شام 8 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب ایک بلٹ پروف فوجی گاڑی کو سڑک کنارے نصب دیسی ساختہ بم آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
ہلاک اہلکاروں میں میجر رضوان، نائب صوبیدار امین اور لانس نائیک یونس شامل ہیں، جبکہ حوالدار حسن، سپاہی حمید اور لانس نائیک فضل زخمی ہوئے۔
حالیہ ایک مہینے میں پاکستانی فورسز کو بلوچستان میں شدید نوعیت کے حملوں کا سامنا رہا ہے جن میں چار میجر سمیت درجنوں اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے) کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں نوشکی میں پاکستانی فوج کے میجر رضوان اور دیگر اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج بروزمنگل کونوشکی میں انٹیلی جنس بيسڈ آپریشن کے دوران قابض پاکستانی فوج کے میجر رضوان کو ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے انٹیلی جنس ونگ “زراب” کی فراہم کردہ خفیہ معلومات پر گرگینہ کے علاقے میں قابض پاکستانی فوج کے قافلے کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی میں ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے میجر محمد رضوان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں میجر رضوان، نائب صوبیدار امین اور لانس نائک یونس ہلاک جبکہ 3 اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس حملے کی مکمل ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
Share this content:


