سانحہ کوئٹہ : 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی

کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسے میں سیاسی کارکنان کو خودکش دھماکے میں نشانہ بنانے کے خلاف 8 ستمبر کو بلوچستان بھر میں مکمل شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوامیپ، نیشنل پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت المسلمین کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 2 ستمبر 2025 کو شاہوانی اسٹیڈیم سریاب روڈ کوئٹہ میں سردار عطاءاللہ خان مینگل کے چوتھے برسی کے موقع پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 14 سیاسی کارکن شہید اور چالیس سے زائد زخمی ہوئے، یہ خودکش حملہ براہ راست مختلف سیاسی جماعتوں کے صف اول کے قائدین اور قومی جمہوری سوچ پر حملہ تھا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس سانحہ کے خلاف 8 ستمبر بروز سوموار بلوچستان بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی تمام شاہراہیں، تجارتی و سرکاری مراکز ریلوے اسٹیشنز اور ایئرپورٹ جانے والے راستے بند ہونگے۔ ہر طبقہ فکر کے لوگ خصوصاً ٹرانسپورٹرز مسافر حضرات سرکاری ملازمین پراہیویٹ و سرکاری سکولوں و کالجوں کے طلباء زمیندار ہر قسم کے سفر سے اجتناب کریں۔

خودکش دھماکے کے ردعمل میں گذشتہ روز بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ پریس کلب میں آل پارٹیز کی جانب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سردار اختر مینگل، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ دھماکے ہمیں خاموش نہیں کراسکتے، ہمارے کسی کارکن کے ہاتھ میں بندوق تھی نہ کسی نے ریاست مخالف نعرہ لگایا، حملے سے صرف 15 منٹ قبل کارکن ”پاکستان زندہ باد“ کے نعرے لگا رہے تھے۔

رہنماؤں نے کہا کہ شاہوانی اسٹیڈیم کا سانحہ صرف بلوچستان نیشنل پارٹی کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا نقصان ہے۔ خودکش حملے میں اگر ہم مارے جاتے تو کیا پاکستان کو فائدہ ہوتا؟ یہ واقعہ جمہوری اور سیاسی جدوجہد کو دبانے کی ناکام کوشش ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ "ڈنکے کی چوٹ پر جلسے کریں گے، آقا اور غلامی کا رشتہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔”

پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ 8 ستمبر کو گوادر سے چمن تک احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ اس دوران سڑکیں، ٹرانسپورٹ اور ریلوے اسٹیشن مکمل طور پر بند رہیں گے۔

رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنے حقوق کی لڑائی جاری رکھیں گے اور ایسے بزدلانہ حملے انہیں ہرگز پیچھے نہیں دھکیل سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہداءنے بینک لوٹا، قتل کیا یا پھر حکومت گرائی تھی، ایک اشارے پر پورے تھانے جلا سکتے ہیں ۔ پتہ نہیں کیا سوچ کر حملہ کیا گیا، اگر ہمیں مارا گیا تو جاسوسی ادارے ذمہ دار ہوں گے۔

واضع رہے کہ شاہوانی اسٹیڈیم میں بی این پی کے جلسہ پر خودکش دھماکے میں 15 افراد کی ہلاک اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

Share this content: