پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے باغ میں شعبہ جاتی کمیٹیوں کا قیام اور 29 ستمبر لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لئے ماہانہ عوامی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔
عوامی سرکل میں مختلف شعبہ جات سے وابسطہ محنت کشوں نے شرکت کی۔
پہلے سیشن میں موضوع پر شرکاء سرکل نے مفصل بحث رکھی اور دوسرے سیشن میں سوالات جوابات پہ بحث ہوئی۔
دوران بحث شعبہ جاتی کمیٹیوں کے قیام پر گفتگو کرتے ہوے شرکاء نے کہا کہ تحریک کی کامیابی اور مطالبات کے حصول کیلۓ ناگزیر ہے کہ تمام شعبوں میں ہر سطح پر منظم و متحرک کمیٹیاں بنائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ محنت کش شعبہ جاتی کمیٹیوں میں منظم ہو کر ہی مسائل سے نجات کی لڑائی اور عوامی تحریک میں نتیجہ خیز کردار ادا کریں گے۔عوام کی نچلی پرتوں تک جمہوری رویوں اور جمہوری عمل کو فروغ دیتے ہوئے عوام کو منظم کرنے کا اجتماعی فریضہ ادا کریں گے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت بدترین آمریت ہے جس میں پارلیمنٹ کا ممبر اور وزیر وہ حکمران بنتا ہے جو کم ووٹ لیتا ہے۔ پارلیمنٹ حقیقی جمہوریت کا جنازہ ہے۔حقیقی جمہوریت شعبہ جاتی کمیٹیوں کے ذریعے عوام کی نچلی پرتوں سے نمائندوں کا انتخاب جن کو واپس بلانے کا اختیار بھی ان کمیٹیوں کے پاس ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو ارتقائی مراحل میں سمجھنے کی اشد ضرورت ہے، موجودہ عہد میں اقتدار کی محنت کش عوام کو منتقلی عوامی تحریکوں کے لیے شدید سوال بن کر سامنے آتا ہے۔ جسے ماضی میں ہم نے سری لنکا بنگلہ دیش انڈونیشیا میں دیکھا ہے۔ ان تحریکوں کا تجزیہ کر کہ ہی ہم حق ملکیت اور حق حکمرانی کے حصول کی بنیادیں ڈال سکتے ہیں۔
شرکا نے کہا کہ حق حکمرانی اور حق ملکیت کو عوامی پرتوں میں عوامی سرکلز کے ذریعے زیر بحث لانے کیساتھ ساتھ عوام کی منظم طاقت پر بھروسے کی آگہی نشستیں ضروری ہیں۔
شرکا مزید کہنا تھا کہ 29 ستمبر لاک ڈائون کے حوالے سے ڈور ٹو ڈور رابطہ مہم کو تیز کریں گے۔ عوام لاک ڈاون کی رابطہ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں یہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے۔ 29 ستمبر کو باغ کے باشعور عوام تحریک کو لیکر ماضی کے تاریخی کردار کا زیادہ منظم اور جاندار انداز میں اظہار کریں گے۔
Share this content:


