سیاسی سرگرمیوں پرخودکش حملوں کیخلاف بلوچستان بھر میں شٹرڈائون و پہیہ جام ہڑتال

بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر خودکش حملوں کے خلاف آج بروز سوموارکو بلوچستان بھر میں آل پارٹیز کی جانب سے مکمل شٹرڈائون اور پہیہ جام ہڑتال ہے۔

تمام شاہراہیں بلاک ، دکانیں و کاروباری مراکز سمیت تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ کوئٹہ سے پولیس نے چند کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے۔

اسی طرح بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم پی اے ملک نصیر احمد شاہوانی ،ملک رفیق شاہوانی ،لالا غفار مینگل کوسونا خان رند چوک سے گرفتارکرلیا گیا ہے۔

ہڑتال کی کال ہڑتال کی کال آل پارٹیز بی این پی ، پی ٹی آئی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ، نیشنل پارٹی، مجلس وحدت المسلمین اور جماعت اسلامی سمیت 6 سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر دی ہے۔

چھ اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے منگل کے روز کوئٹہ کے شاہوانی اسٹیڈیم میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے عوامی جلسے میں خود کش حملے کے خلاف 8 ستمبر کو پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے، اس حملے میں 15 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہو گئے تھے۔

اب تک کی سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مرکزی شہرکوئٹہ ، خضدار ،تربت، گوادر، پنجگور، قلات، مستونگ، خاران، آواران، بیلہ، حب، اورماڑہ، ژوب، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور سبی میں مکمل ہڑتال ہے۔

تاجر،ٹرانسپورٹرز، وکلا ،مزدور، ماہی گیر ،طلباسمیت تمام برادری نے ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

کوئٹہ سے اطلاعات ہیں کہ گولیمارچوک پر آل پارٹیز کے چند ورکرزکو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

جبکہ خضدار سمیت مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جارہی ہے، جس کی نگرانی سیاسی جماعتوں کے رہنما خود کر رہے ہیں۔

خضدار میں نیشنل پارٹی و بی این پی کے رہنما،آل پارٹیز کی کال پر شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال، کی نگرانی کررہے ہیں۔ جہاں شہر کی تمام دکانیں بند رہیں اور مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔

ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے نیشنل پارٹی خضدار کے صدر رئیس بشیر احمد مینگل، جنرل سیکریٹری ناصر کمال بلوچ، تحصیل صدر نادر بلوچ، رئیس احمد بلوچ، ممتاز باجوئی اور دیگر رہنما بازاروں میں موجود رہیں اور احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں۔

ادھر سنجاوی میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

ہڑتال کے دوران شہر کی تمام مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں جبکہ مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔

آل پارٹیز کے کارکنوں نے مختلف مقامات سنجاوی،زیارت،کوئٹہ روڈ اور لورالائی ،دکی،ہرنائی روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہڑتال کی حمایت انجمن تاجران نے بھی کی، جس کے بعد شہر کی تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو گئیں۔

ضلع کیچ کے مرکزی شہرتربت میں شٹرڈاؤن اورپہیہ جام ہڑتال جاری ہے اور آل پارٹی کیچ کے رہنما مین بازارا میں موجودہیں۔

Share this content: