مظفرآباد / کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جمون کشمیر میںعوامی ایکشن کمیٹی کی بنیادی انسانی حقوق کی عوامی احتجاجی تحریک کی 29 ستمبر میںکال کی گئی لاک ڈائون کی قریب آتے ہی موبائل اور انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہو گئی ہے۔
شہریوں کے ساتھ ساتھ دیہاتوں میں بھی گزشتہ روز سے موبائل و انٹرنیٹ سروس نہ ہونے کے برابر ہے، جس کے باعث شہری بالخصوص آن لائن کام کرنے والے افراد شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (JAAC) کی جانب سے 29 ستمبر کو پورے خطے میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی جا چکی ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ JAAC کی سوشل میڈیا مہم سے حکومت گھبرائی ہوئی نظر آتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں بھی جب JAAC نے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کیا تھا تو اس سے قبل ہی حکومت نے پورے خطے میں کئی روز تک موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رکھی تھی، جس کے نتیجے میں ذرائع ابلاغ بند رہے اور شہریوں تک تازہ اطلاعات نہ پہنچنے کے باعث کئی ناخوشگوار واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
کور ممبر JAAC عمر نذیر کشمیری نے انٹرنیٹ کی ممکنہ بندش کے حوالے سے سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس بار بھی موبائل و انٹرنیٹ سروس بند کی گئی تو کمیٹی کے کارکن انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کی فرنچائزز اور ٹاورز کا رخ کر سکتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ماضی کی غلطیوں کو دہراتی ہے یا شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر کوئی متبادل حکمت عملی اپناتی ہے۔
Share this content:


