بلوچستان میں ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملہ، اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک

پاکستانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں منگل کے روز پاکستانی فورسز ایف سی کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر ایک مبینہ خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں فورسز اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق گاڑی کو دھماکے سے اڑانے سے پہلے کار میں سوار چار حملہ آور اس سے باہر نکلے اور انہوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس کا دوسری جانب سے بھی جواب دیا گیا۔

بلوچستان کے کٹھ پتلی وزیرِ صحت بخت کاکڑنے 10 افراد کے مارے جانے اور 33 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

وزیر صحت کے مطابق 10 میں سے 5 افراد موقع پر اور 5 دوران علاج دم توڑ گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ سے 30 زخمیوں کو بھی طبی امداد کے لیے ٹراما سینڑ منتقل کیا گیا ہے۔

وزیرِ صحت کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب حکومتِ بلوچستان کے ایکس اکاؤنٹ سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

دھماکے کے بعد شہر کے علاقے ماڈل ٹاؤن سے دھواں اٹھتا دکھائی دیا اور فائرنگ کی آوازیں بھی آئیں۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔ اس کار بم دھماکے کے بعد زخمیوں اور مرنے والوں کی لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق آس پاس کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریبی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

کہا جارہا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی شدت پشین سٹاپ، ماڈل ٹاؤن، شہباز ٹاؤن اور قرب و جوار کے دیگر علاقوں میں محسوس کی گئی جبکہ اس کی آواز کوئٹہ میں دور دور تک سنی گئی۔

دھماکے کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تاحال کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

Share this content: