مظفرآباد /کاشگل نیوز
پاکستان زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت کے خلاف اپنے احتجاجی سلسلے کو مزید سخت کرتے ہوئے تمام انٹری پوائنٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کمیٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حکومت پر دباؤ بڑھانے اور اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ناگزیر ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انٹری پوائنٹس کی بندش سے آمد و رفت بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اشیائے ضروریہ کی ترسیل اور ایمرجنسی سروسز بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔
دوسری جانب کئی اضلاع میں احتجاجی کال سے معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر رہے، بازار بند اور ٹرانسپورٹ معطلی کیوجہ سے تعلیمی اداروں میں تدریسی سرگرمیاں بند رہیں۔ تاہم بعض مقامات پر مظاہرین اور پیڈ سیاسی کارکنان کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید جبکہ سولہ افراد زخمی بھی ہوئے پیڈ سیاسی کارکنان ( مسلم کانفرنس) کی جانب سے توڑ پھوڑ کی کوششیں کیں۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ احتجاج عوام کا حق ہے، تاہم انتشار اور بندش معیشت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے اگر بندش سختی سے نافذ کی گئی تو خطے میں شدید معاشی اور سماجی بحران جنم لے سکتا ہے۔
Share this content:


