پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی کی مکمل بند کی کال تیسرے دن میں داخل ہو گئی ہے۔
دارالحکومت مظفرآباد سمیت کئی شہروں میں سڑکوں پر بازار بھی بند رہے۔
جموں کشمیر جوائنٹ پبلک ایکشن نے اپنے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کے حوالے سے تین ماہ قبل سڑکوں کو مکمل بند کرنے کی کال دی تھی۔
جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات جاری رہے تاہم مذاکرات میں ڈیڈ لاک چلتا رہا۔
جموں کشمیر جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی کے اہم اور بنیادی مطالبات میں پاکستان میں پناہ گزینوں کی 12 نشستوں کا خاتمہ، اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ اور مفت تعلیم اور صحت جیسے مطالبات شامل ہیں۔
جموں کشمیر جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی نے اپنے علامیہ میں کہا تھا کہ اس بار جموں کشمیر جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی ایک مختلف پلان کے تحت اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ جس میں پلان ABC شامل تھا۔ جے اے سی نے 29 ستمبر سے پورے خطے میں سڑکوں کو مکمل بند کرنے کی کال دی تھی۔
گزشتہ روز جے اے سی کے مرکزی ارکان نے انٹری پوائنٹ کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ جموں کشمیر جوائنٹ پبلک ایکشن کمیٹی نے اپر اڈا لال چوک مظفرآباد میں پلان سی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیلم سے آنے والے قافلوں کا لوہار پتی پر استقبال کیا جائے گا۔
میرپور اور پونچھ سمیت کئی دیگر علاقوں کے لوگ قافلوں کی صورت میں مظفرآباد کی طرف رواں دواں ہیں۔
Share this content:


