وزیرِاعظم شہباز کا کشمیر میں پیش آئے پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کا حکم

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے زیرِ انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے اور حکام کو احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ’پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے تاہم مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔‘

یاد رہے کہ کشمیر میں ’عوامی ایکشن کمیٹی‘ گذشتہ چار روز سے احتجاج کر رہی ہے۔ بدھ کے روز مظاہرین اور پولیس میں ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوئے تھے جبکہ ایکشن کمیٹی کے 12 کارکنان کی ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی ہے ۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں۔ عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔‘

شہبازشریف نے کہا کہ ’حکومتِ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔‘

انھوں نے مظاہروں کے دوران پیش آئے ناخوشگوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی سطح پر اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے مذاکراتی کمیٹی کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثناء اللہ، وفاقی وزرا بشمول سردار یوسف، احسن اقبال، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق صدر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو بھی شامل کر دیا ہے۔

شہبازشریف نے مذاکراتی کمیٹی کو فوراً مظفرآباد پہنچنے اور مسائل کے فوری اور دیرپا حل نکالنے کی ہدایت کی ہے۔ انھوں نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے اپیل کی ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے تعاون کرے۔

انھوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس کو بھجوائے تاکہ مسائل کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کیے جاسکیں۔ وزیراعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی خود نگرانی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

Share this content: