عدم اعتماد سے قبل خفیہ رابطے : وزیراعظم انوارالحق کی دو کروڑ فی کس کی پیشکش بے نقاب

مظفرآباد / کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کی وزیراعظم کی بڑی پیشکش مسترد کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم جموں کشمیر چوہدری انوارالحق نے رات ایک بجے ناراض اراکین اسمبلی سے بذریعہ سہولت کار وزراء رابطہ کر کے انہیں پیشکش کی کہ وہ پیپلزپارٹی کی عدم اعتماد تحریک اور نمبر گیم میٹنگ میں حصہ نہ لیں اور وزیراعظم سے ملاقات کر لیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ہر رکن کو داخلہ کے سیکرٹ فنڈز سے دو کروڑ روپے دینے کی پیشکش کی، جسے تین اراکین نے فوری طور پر مسترد کر دیا اور وزیراعظم کو استعفی دینے کا مشورہ دیا ، وزیراعظم کی مہاجرین اراکین کے ساتھ مصالحتی جرگہ کرانے کی کوشش بھی ناکام رہی۔

باخبر ذرائع کے مطابق مخصوص نشستوں پر وزیر اور مشیر بننے والے چند اراکین سیکرٹ فنڈز کی جلد منتقلی کیلئے متحرک ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے ایک وزیر نے مبینہ طور پر رقم میں اضافہ ہونے اور فوری منتقلی پر پارٹی پالیسی سے انحراف کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ یہ داستان ہے کرپشن سے پاک ، میرٹ کے دعویدار وزیراعظم کے دعووں کی، اقتدار بھی کروڑوں میں خریدا اور اب جب مقتدرہ نیوٹرل ہو چکی تو یہ اقتدار بچانے کیلئے سرکاری فنڈز کا استعمال کر رہا ۔

Share this content: