جموں کشمیر سے تمام افغان مہاجرین کو 18 نومبر 2025 سے قبل ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ

مظفرآباد / کاشگل نیوز

پاکستان کے زیرانتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے جموں کشمیر بھر سے تمام افغان مہاجرین کو 18 نومبر 2025 سے قبل ملک بدر (ڈیپورٹ) کرنے کا حتمی حکم جاری کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومتِ جموں کشمیر کے دفتر انسپکٹر جنرل پولیس کی جانب سے تمام پولیس افسران کو سخت احکامات پر مبنی سرکلر جاری کیا گیا ہے۔

جاری کردہ حکمنامے کے مطابق، پاکستان اور جموں کشمیر میں مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے 18 نومبر 2025 کو ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ اس تاریخ کے بعد کسی بھی افغان شہری کو جموں کشمیر کی حدود میں غیر قانونی طور پر قیام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور ڈیپورٹیشن کے عمل کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا۔

آئی جی پولیس جموں و کشمیر نے تمام ضلعی پولیس سربراہان (SSPs/SPs) کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر Standard Operating Procedure (SOP) کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنائیں۔ سرکلر میں واضح کیا گیا ہے کہ ہر ضلع میں ایس پیز اور ایس ایس پیز ڈیپورٹیشن کے عمل کی براہ راست نگرانی کے ذمہ دار ہوں گے۔

نوٹس میں یہ بھی درج ہے کہ اگر 18 نومبر 2025 کی ڈیڈ لائن کے بعد کسی بھی علاقے میں افغان شہری مقیم پایا گیا تو متعلقہ ایس ایچ او، افغان شہری کو پناہ دینے والے افراد، اور ان کے نگران افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ حکم نامے میں خاص طور پر اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ڈیڈ لائن کے بعد افغان شہریوں کو پناہ دینے والے افسران یا شہریوں کے خلاف Dismissal سمیت دیگر قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔

مزید برآں، تمام ضلعی پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سہ ماہی بنیادوں پر افغان مہاجرین کی ڈیپورٹیشن کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ آئی جی پولیس کے دفتر بھیجیں تاکہ اس عمل کی نگرانی مؤثر انداز میں جاری رکھی جا سکے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام جموں کشمیر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے مکمل انخلاء کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکمنامے کے مطابق، تمام اضلاع کے ایس پیز، ایس ایس پیز اور متعلقہ پولیس افسران کو اپنی حدود میں افغان شہریوں کی نشاندہی، تصدیق، اور ان کے ملک واپس جانے کے انتظامات کو بروقت مکمل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

Share this content: