پاکستانی جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین ناانصافی کے خلاف سراپا احتجاج

مظفرآباد/کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کےمحکمہ حسابات کے شعبہ ایچ بی اے کا سرکاری ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک عروج پر پہنچ گیا۔

اکائونٹنٹ جنرل بھی خاموش،سرکاری نوٹیفکیشن کے باوجود پسند و ناپسند کی بنیاد پر 36 ماہ کے بجائے صرف سات سے آٹھ ماہ کا ایچ بی اے دینے لگے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری ملازمین کو گھروں کی تعمیر کے لیے انکی تنخواہوں میں سے بلاسود 36 ماہ کی تنخواہ کے عوض ایچ بی اے دینے کے واضح احکامات موجود ہیں مگر محکمہ حسابات کے شعبہ ایچ بی اے نے میں نہ مانوں کی پالیسی کے تناظر میں 36 ماہ کے بجائے صرف سات سے آٹھ ماہ کی تنخواہ کے عوض ایچ بی اے دیا جا رہا ہے جو نہ صرف سرکاری احکامات کی صریحاً نفی ہے بلکہ ملازمین کو مذید قرض کی دلدل میں دھنسانے کی کوشش ہے۔

اتنی محدود رقم سے گھر تو دور کی بات ہے دیواریں بھی کھڑی نہیں کی جا سکتیں۔سرکاری ملازمین نے ارباب اختیار سمیت چیف سیکرٹری جموں کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ حسابات کا قبلہ درست کرنے سمیت ملازمین کو قانون کے مطابق 36 ماہ کی تنخواہوں کے مطابق ایچ بی اے فراہم کروانے کے لیے کردار ادا کریں۔

Share this content: