ہٹیاں بالا /کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے ہٹیاں بالا میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول شاریاں کے سابق ٹاپر اور انٹرمیڈیٹ پارٹ 1 کے طالبعلم سید حسیب صابر نے مبینہ طور پر ایک مضمون میں فیل ہونے پر دلبرداشتہ ہو کر اپنی جان لے لی۔
واقعے کے بعد پورے علاقے کی فضا سوگوار ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔
تفصیلات کے مطابق جہلم ویلی کے علاقے مکنیٹ کے رہائشی تقریباً 17 سالہ سید حسیب ولد صابر شاہ نے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں کمپیوٹر کے مضمون میں فیل ہونے سے دلبرداشتہ ہو کر گھر کے قریب درخت کے ساتھ چادر کا پھندہ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
ورثاء کے مطابق مرحوم رزلٹ آنے کے بعد شدید افسردہ تھا۔ رات اپنے کمرے میں سویا اور صبح اہل خانہ نے اس کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی دیکھی۔
واقعے کی اطلاع پر ایس ایچ او سٹی تھانہ ہٹیاں بالا منظر حسین چغتائی موقع پر پہنچے اور نعش کو ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہٹیاں بالا منتقل کیا۔ تاہم ورثاء نے پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کر دیا۔ مجسٹریٹ کی اجازت کے بعد لاش آبائی علاقے منتقل کر دی گئی۔
واضح رہے کہ سید حسیب صابر نے سال 2024 کے میٹرک امتحانات میں 966 نمبر حاصل کر کے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول شاریاں میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ 23 جولائی 2024 کو بھی جہلم ویلی میں کاشف نامی طالبعلم نے میٹرک امتحان میں چند مضامین میں فیل ہونے پر دلبرداشتہ ہو کر دریا میں چھلانگ لگا دی تھی، جبکہ اسے بچانے کی کوشش میں اس کا بھائی وقاص بھی جاں بحق ہو گیا تھا۔
تعلیمی ماہرین اور سماجی رہنماؤں نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ پر نتائج کا دباؤ کم کرنے، اور نفسیاتی معاونت کا نظام تعلیمی اداروں میں لازمی بنایا جانا چاہیے۔
Share this content:


