جموں کشمیر میں محکمہ برقیات کے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال شروع کردی

راولاکوٹ / کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں محکمہ برقیات کے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کر رکھی ہے۔

محکمہ کے افسران نے پرائیویٹ ٹیکنیشن کے ذریعے خراب ٹرانسفر بحال کروانے کی کوشش کی، جسے ملازمین نے ناکام بنا دیا۔ راولاکوٹ شہر کے ارد گرد تین سے زائد ٹرانسفارمر خراب ہیں اور دوسرا روز ہے بجلی بند ہے۔

ہڑتال کی وجہ کرنٹ لگنے کے باعث شہریوں کو ہونے والے نقصانات کی وجہ سے برقیات ملازمین کے خلاف مقدموں کا اندراج ہے۔ ملازمین کا موقف ہے کہ 1985 میں ہجیرہ میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے ایک شخص کے ورثاء کی درخواست پر ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جو بعد ازاں خارج ہوگیا تھا۔ اب اسی مقدمے میں 54 ملازمین کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ ملازمین ایسے ہیں جن کی وفات ہوچکی ہے، کچھ ایسے بھی ہیں جو حادثے کے وقت پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔

اسی طرح حالیہ عرصے میں درج ہونے والے کچھ مقدمے بھی ہیں، جن میں ملازمین کو نامزد کیا گیا ہے۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ جو لوگ پالیسی بناتے اور لائنیں بچھانے کے فیصلے کرتے ہیں ان کا احتساب کرنے کی بجائے غیر جریدہ فنی ملازمین کے خلاف کریمنل پروسیجر کے تحت مقدمے درج کیے جا رہے ہیں۔ ایسے واقعات کی محکمانہ انکوائری کی جانی چاہیے، یا سول پروسیجر کے تحت پہلے تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، پھر سزا اور جزا کے عمل سے گزارہ جائے۔

ملازمین کا یہ بھی موقف ہے کہ سرکاری فرائض کی انجام دہی کی وجہ سے جن ملازمین کے خلاف مقدمے درج ہوتے ہیں، ان مقدموں کی پیروی بھی ان چھوٹے ملازموں کو اپنی جیب سے وکیل مقرر کر کے کرنی پڑتی ہے۔ یہ سراسر ظلم ہے کہ جن ملازمین کی چند ہزار روپے تنخواہ ہے وہ لاکھوں روپے ان مقدموں پر خرچ کریں، جو سرکاری فرائض سرانجام دیتے ہوئے ان پر درج کیے گئے ہیں۔ اس لیے ان کا مطالبہ ہے کہ محکمہ ایسے مقدموں کی پیروی کرے۔

Share this content: