مظفرآباد /کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کی سب سے بڑی تعلیمی درسگاہ جامعہ کشمیر مظفرآباد گزشتہ دس روز سے بند ہے، تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔
جامعہ میں 2 نومبر کو شروع ہونے والی طلبہ کی ہڑتال بدستور جاری ہے۔ گزشتہ روز طلبہ اور جامعہ انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا پہلا مرحلہ ہوا تاہم فیسوں میں اضافے اور سیکیورٹی کے مسائل پر فریقین کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔
طلبہ نمائندوں کے مطابق، ان کے پیش کردہ 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں سے 17 مطالبات پر جامعہ انتظامیہ سے اتفاق رائے ہو چکا ہے، تاہم دو اہم نکات—فیسوں میں کمی اور جامعہ میں مؤثر سیکیورٹی اقدامات—پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ 3 نومبر کو جامعہ کے چہلہ کیمپس میں احتجاج کے دوران ایک مسلح نوجوان نے طلبہ پر فائرنگ کی تھی، جس سے ایک طالبعلم زخمی ہوا۔ اس واقعے کے بعد سے طلبہ میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے اور وہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، جامعہ کے تینوں کیمپسز دس روز سے بند ہیں، جبکہ تدریسی عمل کی بحالی کا انحصار طلبہ اور انتظامیہ کے درمیان جاری مذاکرات کی کامیابی پر ہے۔
Share this content:


