بھارت میں ویزا فری سرحد کی پالیسی ختم ہونے کے بعد میانمار کے پناہ گزینوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔
جمعہ کے روز بھارت کی نئی دہلی حکومت نے پناہ کے لیے بھارت آنے والے میانماری پناہ گزینوں کے پہلے گروپ کو ملک بدر کرنا شروع کر دیا ہے۔
میانمار میں 2021 میں فوج کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد متعددافرادپناہ کے لیے بھارت آئے تھے ۔
بھارت آنے والے دنوں میں میانمار کے مزید پناہ گزینوں کو انکے وطن واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق میانمار کے ہزاروں شہریوں نے ان بھارتی ریاستوں میں پناہ لی تھی جہاں دونوں ممالک کے درمیان نسلی اور خاندانی تعلقات موجود تھے جس کی وجہ سے بھارت میں حکام فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے۔
بھارتی حکومت نے چند ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ میانمار کے ساتھ ویزا فری سرحد کی پالیسی ختم کر رہا ہے۔
شمال مشرقی ریاست منی پور کے وزیرِ اعلیٰ این بیرن سنگھ کا سوشل میڈیاپر ایک بیان میں کہنا تھا کہ بھارت میں پناہ لینے والے میانمار کے پناہ گزینوں کے پہلے گروپ کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔
بیرن سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین پناہ گزینوں کو سیکیورٹی وین سے نکال کر جہاز میں بٹھایا جا رہا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق منی پور کم از کم 77 پناہ گزینوں کو میانمار واپس بھجوانے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا آغاز جمعے سے کیا گیا ہے۔