جموں کشمیر پیپلز نیشنل کمیون لائبریری، ایک عظیم درسگاہ

شعیب صدیق
ضلعی چیئرمین جےکےاین ایس ایف

 

کاغذ کی یہ مہک ، یہ نشہ روٹھنے کو ہے
یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی

”مطالعہ انسانی ذہنی و جسمانی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے اور نئی راہیں ہموار کرتا ہے “

اور یہ وہ زمانہ ہے جہاں ھم دنیا بھر کا علم تو حاصل کرنا چاہتے ہیں، اپنے اندر شعور تو پیدا کرنا چاہتے ہیں ،لوگوں کو اپنے شخصیت اور گفتگو کے جوہر تو دکھانا چاہتے ہیں، فلسفی تو بننے چاہتے ہیں ۔لیکن کتابوں کے قریب بھی نہیں جانا چاہتے۔۔

اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں ان کی اہمیت کا نہ پتہ ہے نا معلومات ہے ۔اس دور میں جہاں ڈیجیٹل میڈیا نے بہت ترقی کی، وہاں ہمارے پسماندہ معاشرے میں اس سے زائد نقصانات پیدا بھی کیے۔

دنیا اکیسویں صدی کے تناظر میں شعور رکھتے ہوئے میڈیا کا استعمال کر رہی اور ہماری ذہنی و فکری سطح اٹھارویں صدی سے بھی پیچھے ہے اور دنیا مستقبل کا تعین کر رہی اور ہم محض وقت بربادی کے لیے میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔

اس دور میں لائبریری کا قیام عمل میں لانا اور نئی نسل کو ماضی کے بارے میں نئی راہیں دکھانا یقیناً ہمارے ساتھیوں کی دوراندیشی اور مستقبل فکر کی منہ بولتا ثبوت ہے ۔

مجھے مطالعہ کا شوق تو کافی عرصے سے تھا لیکن غربت کی وجہ سے کتب کا فقدان اور لائبریری کا قیام کا نہ ہونا مایوس کن تھا۔ مجھے یقین ہے باغ کے نوجوانوں کے لیے اس سے بڑا کوئی کارنامہ نہیں کہ انہیں ہر طرح کا لٹریچر مہیا کیا گیا ہے ۔

چونکہ اب سیاست کا معیار بدل چکا ہے، فرسودہ روایات کے بت پاش پاش ہو گئے، نوجوانوں کو چاہئیے ماضی کا مطالعہ کرتے ہوئے حال کا تعین کریں ،مستقبل کا پروگرام ترتیب تب ہی دیں گے جب ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے تجربات حاصل کریں گے۔

کامریڈ الیاس کشمیری اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دہانی کرتے ہیں کہ ہم نوجوان اس عظیم درسگاہ سے ہمیشہ سیکھتے رہیں گئے۔

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے