عوامی ایکشن کمیٹی کھرمنگ کے زیر اہتمام تحفظ عوامی حقوق کنونشن کا انعقاد بلتستان کے ضلع کھرمنگ میں منعقد کیا گیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی جی کے چیئرمین احسان علی ایڈوکیٹ، عوامی ورکرزپارٹی کے صدر کامریڈ بابا جان، گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ کے چیف ارگنائزر شبیرمایار ، کے این ایم کے چیئرتمین ممتاز نگری و دیگر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پانی کے وسیع ذخائر ہونے کے باوجود گلگت بلتستان کے عوام بجلی سے محروم ہیں لہذا وفاقی حکومت اسپشل فنڈز مختص کریں تاکہ تمام زیر تکمیل پاؤر پراجیکٹ بروقت مکمل ہو سکے اور شہروں میں خصوصاً گلگت ، سکردو چلاس ،شہر سمیت دیگر اضلاع میں بدترین لوڈ شیڈنگ کو فلفور ختم کر کے عوام کو بجلی فراہم کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ پر ٹنلز بنا کر محفوظ بنایا جائے شغر تھنگ سے استور ویلی اور گوریکوٹ تا شونٹر پر کام شروع کیا جائے۔شغر تھنگ ، غواڑی ، ہرپوہ ، عطااباد بجلی گھر پر کام جلد اذ جلد شروع کیا جائے نیز دیامر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم پر مقامی افراد کو ملازمت دی جائے۔
مقررین نے کہ کہ گلگت بلتستان میں مائننگ کو آئن لائن کر کے بیرونی سرمایہ داروں جیسے گرین ٹوریزم کمپنی کے زریعے سیاحت،اور معدنیات اور چراہ گاہوں پر قبضہ اور وسائل کی لوٹ مار کو فلفور روکا جائے اور لیز مقامی لوگوں کو دیا جائے دریا کے کنارے سے لے کر پہاڑ کی چوٹی تک عوام مالک ہے اس ملکیت کو تسلیم کیا جائے۔کرگل وار کے متاثرین کی فلفور دوبارہ آباد کاری کو یقینی بنایا جائے اور متاثرین کو معاوضہ دیا جائے ۔
انہوں کہا کہ گلگت بلتستان میں شیڈول فورتھ کے غلط استعمال اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے ذریعے سیاسی کارکنوں پر لگنے والے غیر جمہوری پابندیوں کو فلفور ختم کیا جائے اور اے ٹی اے جیسے کالے قوانین کو گلگت بلتستان سے ختم کیا جائے۔ عوامی ایکشن کمیٹی سے حکومت گلگت بلتستان کے تحریری معاہدے کے باوجود عوام پر جبری ٹیکس وصولی کو فوری طور پر بند کیا جائے۔گلگت بلتستان کے عوام کو یوکرائنی کی سڑی ہوئی گندم کے بجائے پاسکو کی صحت بخش گندم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔
مقررین نے کہا کہ ضلع کھرمنگ کے تمام ایل پی سی والے اساتذہ کی واپسی کو یقینی بنایا جائے اور انٹر کالج کھرمنگ میں لیکچرار کی کمی کو پورا کیا جائے۔کھرمنگ خاص یونین میں سالوں سے ایل ایچ وی اور میڈیکل آفیسر نہ ہونے کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہے فلفور تعینات کیا جائے۔ کھرمنگ کندریک روڈ اور کھرمنگ پل کی خستہ حالی کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ تعمیرات دونوں کی مرمت کو یقینی بنائیں ۔
انہوں نے کہا کہ غویس بجلی گھر کیوں نہیں چل رہا ہے اس پر فوری انکوائری کمیشن بنایا جائے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ضلع کھرمنگ کے تمام دفاتر کو ایک جگہ بنا کر عوام کے پریشانیوں کو ختم کیا جائے ۔کسٹم چوکی کو سوست سے ختم کر کے گلگت بل و ٹیکس فری زون قرار دیا جائے۔اور سکردو کرگل روڈ سمیت تمام قدیم تجارتی راستوں کو کھولا جائے۔
تحفظ عوامی حقوق کنونشن میں درج ذیل قراردادیں پیش کی گئیں۔
1۔ گلگت بلتستان میں پانی کے وسیع ذخائر ہونے کے باوجود گلگت بلتستان کے عوام بجلی سے محروم ہیں لہذا وفاقی حکومت اسپشل فنڈز مختص کریں تاکہ تمام زیر تکمیل پاؤر پراجیکٹ بروقت مکمل ہو سکے اور شہروں میں خصوصاً گلگت ، سکردو چلاس ،شہر سمیت دیگر اضلاع میں بدترین لوڈ شیڈنگ کو فلفور ختم کر کے عوام کو بجلی فراہم کیا جاسکے۔
2. گلگت سکردو روڈ پر ٹنلز بنا کر محفوظ بنایا جائے شغر تھنگ سے استور ویلی اور گوریکوٹ تا شونٹر پر کام شروع کیا جائے۔
3. شغر تھنگ ، غواڑی ، ہرپوہ ، عطااباد بجلی گھر پر کام جلد اذ جلد شروع کیا جائے نیز دیامر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم پر مقامی افراد کو ملازمت دی جائے۔
4. گلگت بلتستان میں مائننگ کو آئن لائن کر کے بیرونی سرمایہ داروں جیسے گرین ٹوریزم کمپنی کے زریعے سیاحت،اور معدنیات اور چراہ گاہوں پر قبضہ اور وسائل کی لوٹ مار کو فلفور روکا جائے اور لیز مقامی لوگوں کو دیا جائے دریا کے کنارے سے لے کر پہاڑ کی چوٹی تک عوام مالک ہے اس ملکیت کو تسلیم کیا جائے۔
5. کرگل وار کے متاثرین کی فلفور دوبارہ آباد کاری کو یقینی بنایا جائے اور متاثرین کو معاوضہ دیا جائے ۔
6. گلگت بلتستان میں شیڈول فورتھ کے غلط استعمال اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے زریعے سیاسی کارکنوں پر لگنے والے غیر جمہوری پابندیوں کو فلفور ختم کیا جائے اور اے ٹی اے جیسے کالے قوانین کو گلگت بلتستان سے ختم کیا جائے۔
7. عوامی ایکشن کمیٹی سے حکومت گلگت بلتستان کے تحریری معاہدے کے باوجود عوام پر جبری ٹیکس وصولی کو فوری طور پر بند کیا جائے
8.گلگت بلتستان کے عوام کو یوکرائنی کی سڑی ہوئی گندم کے بجائے پاسکو کی صحت بخش گندم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔
9. ضلع کھرمنگ کے تمام ایل پی سی والے اساتذہ کی واپسی کو یقینی بنایا جائے اور انٹر کالج کھرمنگ میں لیکچرار کی کمی کو پورا کیا جائے۔
10. کھرمنگ خاص یونین میں سالوں سے ایل ایچ وی اور میڈیکل آفیسر نہ ہونے کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہے فلفور تعینات کیا جائے۔
11۔ کھرمنگ کندریک روڈ اور کھرمنگ پل کی خستہ حالی کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ تعمیرات دونوں کی مرمت کو یقینی بنائیں ۔
12. غویس بجلی گھر کیوں نہیں چل رہا ہے اس پر فوری انکوائری کمیشن بنایا جائے اور زمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے.
13. ضلع کھرمنگ کے تمام دفاتر کو ایک جگہ بنا کر عوام کے پریشانیوں کو ختم کیا جائے ۔
.
14. کسٹم چوکی کو سوست سے ختم کر کے گلگت بلتستان کو ٹیکس فری زون قرار دیا جائے۔
15. سکردو کرگل روڈ سمیت تمام قدیم تجارتی راستوں کو کھولا جائے۔