پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے نیلم ویلی میں برفباری سے سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث اموات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
برفباری جو دنیا بھر کے ممالک میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، علاقائی معاشی خوشحالی کا باعث بنتی ہے لیکن جنت نظیر جموں کشمیر ی عوام کے لیے قدرتی آفت سے کم نہیں۔
جموں کشمیر نیلم ویلی میں برفباری کے آغاز کے ساتھ ہی سڑکیں بند، طبی سہولیات نا پید اور امدادی کارروائیاں نا ہونے کے برابرہیں۔
برفباری کے باعث لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
گزشتہ دنوں نیلم ویلی اپر گریس کی ایک خاتون، دختر غلام علی برفباری کے باعث راستے میں موت کے منہ میں چلی گئی۔
اس کے چند دنوں بعد 21 سالہ ناصرہ دختر محد علی جو سات ماہ کی حاملہ تھی طبی سہولیات نا ہونے کے باعث ہلمت آرمی اے ڈی ایس میں زندگی کی بازی ہار گئی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کلہ یہ دونوں اموات انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ 21 صدی میں بھی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ہر پانچ سال بعد یہ گماشتہ حکمران ٹولہ ووٹ مانگنے تو ان علاقوں کا دورہ کرتے ہیں لیکن مشکلات میں گھیرے لوگوں کے دکھ درد سمجھنے والا کوئی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد آزاد جموں کشمیر کی حکومت کو ان انتظامی معاملات کو سنجیدگی سے لینے اور بہتر پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ نیلم ویلی کے لوگ بھی خوشحال زندگی بسر کر سکیں۔