پاکستانی جموں کشمیر: پولیس کی خاتون پر تشدد،احتجاجاً روڈ بلاک

 

پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیرکے دارلحکومت مظفر آباد میں  برارکورٹ کے مقام پر پولیس کی خاتون پر تشدد ونارواسلوک کیخلاف لوگوں نے احتجاجاً روڈ بلاک کردیا۔

کاشگل نیوزکے نمائندے کے مطابق مظفرآباد کے رہائشی خورشید احمد بانڈے جو اپنی فیملی کے ساتھ پرائیویٹ گاڑی سے مظفرآباد سے ہزارہ جا رہے تھےکو ٹریفک پولیس ہزارہ نے ان کو روک کر برارکوٹ انٹری پوائنٹ پر 10 ہزار کا چالان کیا جس کے بعد خورشید احمد کی بہن گاڑی سے نکلی اور کہا کہ آپ لوگ غلط کر رہے ہیں۔

جس پر پولیس اہلکار نے خاتون پر تشددکیااور اسے طمانچہ مارا۔

نہتے خواتین وفیملی پر پولیس کی ناروا سلوک وغنڈہ گردی کیخلاف لوگوں نے احتجاجاً روڈ بلاک کردیا ۔

عوامی غم وغصہ ،احتجاج اور ٹریفک بندش کو دیکھتے ہوئے مذکورہ پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوگیا۔

احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ جب تک مذکورہ اہلکار آکر معافی نہیں مانگے گا،ٹریفک بند رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ سے درجنوں کے حساب سے گاڑیاں سبزیاں لے کر کشمیر مظفرآباد آتی ہیں آج تک ہماری طرف سے ان کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی پولیس ہمیں غلط میسیج دے رہی ہے اگر اس واقع کی تحقیق نہ کی گئی تو حالات کشیدہ ہو نگے۔

واقعہ کی گھمبیرتا کو دیکھتے ہوئے پولیس حکام نے مذکورہ اہلکار کومعافی مانگنے کیلئے مظاہرین کے سامنے پیش کیا جس پر متاثرہ خاتون نے اسے لعن طعن کی اورطمانچہ دے مارا۔

بعدازاں لوگوں نے اس شرط پر روڈکھول دیا کہ کوئی بھی پولیس اہلکار خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور چالان کے آڑ میں بھتہ خوری سے لوگوں کو تنگ نہیں کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے