بلوچستان کے ضلع بارکھان میں نامعلوم مسلح افراد نے سات مسافروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا ہے۔
یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب رکھنی کو ڈیرا غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر پیش آیا۔ جہاں 10 سے 12 عسکریت پسندوں نے کوئٹہ سے فیصل آباد جانے والی مسافر بس کو روک کر اس میں سے 7 مسافر شناخت کر کے نیچے اتارے اور انہیں گولیاں مار کر فرار ہوگئے ۔
ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید کے مطابق اس علاقے میں نامعلوم افراد نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی ایک مسافر بس پر فائرنگ کرکے اس کو روکا۔
ان کا کہنا تھا کہ بس کے رکنے کے بعد مسلح افراد بس میں داخل ہوئے اور شناخت کے بعد سات افراد کو بس سے نیچے اتار کر فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہلاک ہونے والے مسافروں کا تعلق پنجاب سے تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین کا کہنا ہے کہ بس کوئٹہ سے فیصل آباد جارہی تھی، لیویز اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ لاشوں کو رکھنی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے ۔
بس کے مسافر ذیشان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 10، 12 مسلح افراد نے بس کو روکا اور پھر 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ذیشان نے بتایا کہ میرے بھائی عدنان کو بھی بس سے اتار کر قتل کیا گیا، بھائی کو شناختی کارڈ دیکھ کر بس سے اتارا گیا تھا۔
اس کے علاوہ متاثرہ خاندان کی مسافر خواتین نے بھی بتایا کہ ہم کوئٹہ سے فیصل آباد جارہے تھے ، ہمارے بھائی کا شناختی کارڈ دیکھا اور دھکے مارتے ہوئے بس سے اتارا گیا۔
رواں سال پنجاب اور بلوچستان کے درمیان شاہراہ پر یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا واقعہ ہے۔
اس سے قبل گذشتہ سال اگست کے مہینے میں بارکھان سے متصل ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ ہاشم میں اسی شاہراہ پر گاڑیوں سے 22 مسافروں کو اتار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
ان میں سے 20 کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔
اس واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔
Post Comment