میرپور(کاشگل نیوز )
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں غیر ملکی خاتون کو ہرساں کرنے پر پولیس انسپکٹر کومعطل کردیا اور اس کے خلاف فوجداری کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
آئی جی آزاد کشمیر نے بھی ایس ایچ او عمران چوہدری کے خلاف سرسری کارروائی کا حکم دے دیاجوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ایس ایس پی میرپور سے ملاقات ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ متاثرہ خاتون کے مطابق پولیس افسر نشے میں دھت ہو کر نازیبا گفتگو کرتا رہا
چند دن قبل برطانیہ پلٹ ایک خاتون جو کہ اپنے مکان سے کرایہ داروں کی بے دخلی کے لیے انتظامی افسر کے پاس پہنچی جس پر خاتون کے مطابق آفیسر نے اس کو بتایا کہ آپ تھانہ تھوتھال کے ایس ایچ او سے ملیں وہ آپ کا معاملہ حل کرے گا۔
خاتون کے مطابق جب اس نے ایس ایچ او عمران چوہدری سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ آپ انتظار کریں میں خود آپ کے پاس آتا ہوں جس پر وہ اپنی پرائیویٹ گاڑی میں آیا اور خاتون کو گاڑی میں بٹھا کر تھانے لے جانے کی بجائے کسی گھر میں لے گیا۔
خاتون کے مطابق مذکورہ پولیس افسر نے گھر کے اندر اس کے سامنے شراب نوشی شروع کر دی اور نازیبا گفتگو بھی کرتا رہا اور چار گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا ۔
ذرائع کے مطابق خاتون نے اس سارے معاملے کی ویڈیو اور وائس ریکارڈنگ بھی کر رکھی ہے جو کہ افسران بالا کو بھیج دی گئی ہے ۔
چار گھنٹے حبس بے جا میں رکھنے اور مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کے بعد خاتون نے مشکل سے بھاگ کر نکلنے کی کوشش کی اور اپنی عزت بچا کر نکلنے میں کامیاب ہوگئی۔
متاثرہ خاتون نے کمشنر میرپور اور ایس ایس پی میرپور کو واقعہ سے آگاہ کیا ۔جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے انسپکٹر عمران چوہدری کو معطل کر کے اس کے خلاف آئی جی آزاد کشمیر کے حکم پر سرسری کارروائی ٓ کا آغاز کر دیااور فوجداری مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی میرپور کے ممبران نے ایس ایس پی میرپور سے ملاقات کی اور انسپکٹر عمران چوہدری کو گرفتار کرنے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بصورت دیگر سخت احتجاج کا اندیا بھی دے دیا۔
اس واقع پر اوورسیز پاکستانیوں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر پولیس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
معاملے کی انکوائری جاری ہے۔