بلوچستان میں ضلع سبی کے علاقے ڈھاڈر میں گذشتہ روز منگل کو بلوچ عسکریت پسندوں نے کوئتہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا اور اس پر مکمل قبضہ جمالیا ہے ۔
گذشتہ 24 گھنٹے گذرجانے کے بعدتاحال ٹرین پر عسکریت پسندوں کا کنٹرول برقرار ہے اور یرغمالی انکی تحویل میں ہیں۔
80 سے زائد سویلین جن میں خواتین ، بوڑھے اور بچے شامل ہیں کو چھوڑ دیا گیا ہے جبکہ دیگریرغمالیوں کی بازیابی کیلئے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے ۔
سیکورٹی فورسز دعویٰ کر رہے ہیں کہ 155 یر غمالیوں کو انہوں نے آپریشن کے ذریعے بازیاب کیا ہے اور 27 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) جنہوں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے کا کہنا ہے کہ اب تک ہمارا کوئی بھی جنگجو ہلاک نہیں ہوا ہے۔
بی ایل اے کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک 40 کے قریب فوجی مارے ہیں جبکہ 200 سے زائد افراد یرغمال ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق سیکورٹی فورسزو خفیہ اداروں سے ہے۔
انہو ں نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے بلوچ لاپتہ افراد و سیاسی اسیران کی رہائی کی شرط رکھ دی ہے، بصورت دیگر انہیں ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے۔
ابھی ابھی اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر متعدد تابوت پہنچا دیئے گئے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں مارے گئے فوجیوں کیلئے بولان پہنچایا جائے گا۔
Post Comment