بلوچستان کے ضلع کیچ کے تربت پریس کلب نے روزنامہ جموں و کشمیر کے چیف ایڈیٹر عامر محبوب اور دیگر صحافیوں کے خلاف خبر کی اشاعت پر ایف آئی آر درج کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
تربت پریس کلب کے صدر حافظ صلاح الدین سلفی ودیگر عہدہ داراں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کارروائی وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق اور وزیر داخلہ وقار نور کی ایما پر کی گئی جو طاقت کے ناجائز استعمال، صحافت پر دباؤ ڈالنے اور ذاتی انتقام کی بدترین مثال ہے۔
ایف آئی آر میں عامر محبوب، گروپ ایڈیٹر راجہ کفیل احمد، ایڈیٹر شہزاد راٹھور اور دیگر صحافتی عملے کو بلاجواز ملزم ٹھہرایا گیا ہے، جو نہ صرف آزادی اظہار رائے بلکہ صحافتی اقدار کے بھی منافی ہے۔
تربت پریس کلب کے صدر نے اس مقدمے کو آزادی صحافت کے خلاف بزدلانہ اور شرمناک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو محض خبر دینے پر سزا دینا قابلِ مذمت ہے۔مزید برآں، روزنامہ جموں و کشمیر کے علاوہ روزنامہ سٹیٹ ویوز، سٹیٹ ویوز ڈیجیٹل، روزنامہ دی کوٹلینز اور ڈیلی فریڈم پوسٹ کو گزشتہ 20 ماہ سے سرکاری اشتہارات سے محروم رکھ کر صحافتی اداروں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے جو کہ حکومتی عدم برداشت کا ثبوت ہے۔
تربت پریس کلب مطالبہ کرتا ہے کہ روزنامہ جموں و کشمیر کے خلاف درج ایف آئی آر فی الفور واپس لی جائے۔تمام صحافتی اداروں پر عائد معاشی پابندیاں ختم کی جائیں۔ صحافیوں کو آزادانہ اور بلا خوف و خطر پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کی مکمل ضمانت دی جائے۔آخر میں تربت پریس کلب نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان آمرانہ ہتھکنڈوں کو بند نہ کیا گیا تو احتجاجی لائحہ عمل جلد ترتیب دیا جائے گا۔
Post Comment