پاکستان فوج کا جموں کشمیر میں من گھڑت کہانیوں کے ذریعے رینجرز کی تعیناتی کی کوششیں

باغ ( کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام جموںکشمیر میں  عسکری اسٹیبلشمنٹ اور حکومت مظفرآبادمن گھڑت کہانیوں کے ذریعے رینجرز کی تعیناتی کیلئے راہ ہموار کر نے کوششیں کر رہی ہیں۔

اس سلسلے میں اے جے کے پولیس نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آج مورخہ 11اپریل کوضلع راولاکوٹ سے ایس ایس پی راولاکوٹ معہ ڈی ایس پی راولاکوٹ و نفری پولیس کے ہمراہ باغ آئے اور کہا کہ گزشتہ روز مورخہ 10 اپریل کوراولاکوٹ سے مسمی معیز ولد محمود خان ساکنہ چک دھمنی گرفتار ہوا جس سے بوقت گرفتاری 2عدد پستول، تیس بور معہ میگزین ہا ایمونیشن برآمد ہوئے۔

پریس ریلیز میں دعویٰ کیا گیا کہ دوران تفتیش ملزم مُعیز نے بتایا کہ وہ زرنوش وغیرہ کا ساتھی ہے اور ایک روز قبل انہیں اسلحہ دینےگیا تھا جس کی برآمدگی و گرفتاری کے لیے ایس ایس پی راولاکوٹ اور SSP باغ کی نگرانی میں پولیس ٹیم مذکورہ ملزم کی تلاش کیلئے جا رہے تھے کہ بمقام پتراٹہ موڑ ملزمان زرنوش وغیرہ نے فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں کانسٹیبل محمد فاروق اور محمد اریب زخمی ہوئے اور اور ایک موٹر سائیکل سوار راہگیر زاہد قریشی زخمی ہوا جس کو ڈی ایچ کیو ہسپتال باغ لایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔

پولیس دعوے میں مزید کہا گیا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کے خلاف باغ اور راولاکوٹ پولیس کی ٹیمیں سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ پتراٹہ نامی جس مقام کا پولیس اپنی پریس ریلیز میں ذکر کر رہی ہے وہ پتراٹہ مین شاہراہ ہے اگر مطلوبہ ملزم مین شاہراہ پہ پولیس کا سامنا کر رہا ہے تو یہ اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ زرنوش اور باقی مطلوب ملزم کے ذریعے پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے جموں کشمیر میں رینجرز کے قیام کے لئے راہ ہموار کر رہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے