بھارتی کشمیر میں سیاحوں پر مسلح افراد کا حملہ ، 24 ہلاک

 

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ میں 24 سیاہ ہلاک ہو گئے ۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

ایک اعلیٰ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد پہلگام کا محاصرہ کیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

اس حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی مسلح گروپ نے قبول نہیں کی۔

واضح رہے کہ پہلگام کی پہاڑی پر واقع شِو مندر پر برف سے بنے شِو لِنگ کے درشن کے لیے ہر سال لاکھوں ہندو یہاں آتے ہیں۔

یہ یاترا ہر سال جون کے آخر سے اگست کے آخر تک جاری رہتی ہے۔ اس سال کی یاترا کے لیے مارچ میں ہی رجسٹریشن شروع ہو گئی تھی اور ابھی تک ہزاروں یاتریوں نے اندراج کروایا ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے رکن اسمبلی سجاد لون نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب سیاحت کی تجارت سے جُڑے لاکھوں کشمیری کئی برس بعد آمدنیمیں اضافہ دیکھ رہے تھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ حملہ نہ صرف صدیوں پرانی میزبانی کی کشمیری روایت پر حملہ ہے بلکہ یہ کشمیریوں کو معاشی طور پر بے اختیار کرنے کی سازش ہے۔‘

خطے کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ یہ حالیہ برسوں میں شہریوں پر کیا جانے والا سب سے بڑا حملہ ہے۔

انڈین میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیوز میں انڈین فوجی دستے جائے وقوعہ کی جانب بھاگتے ہوئے نظر آتے ہیں جبکہ ایک اور ویڈیو میں متاثرین کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں نے صرف غیر مسلموں کو نشانہ بنایا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں لاشوں کو ایک میدان میں دیکھا جا سکتا ہے جبکہ لوگ روتے ہوئے مدد مانگ رہے ہیں۔