پاکستانی جموں کشمیر حکومت اور وفاق کےدرمیان محاذ آرائی شروع

اسلام آباد( کاشگل نیوز)

 

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی سرپرستی میں حکومت پاکستان کے خلاف محاذ آرائی نے نیا رخ اختیار کر لیا۔

پیپلز پارٹی جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والےوزراء فیصل راٹھور، میاں وحید اور سردار جاوید ایوب نے وفاقی( پاکستانی) وزراء کے حالیہ دورہ جموں کشمیر اور چیف سیکریٹری کی مبینہ مداخلت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سخت لب و لہجہ اختیار کیا۔

پریس کانفرنس میں وزراء نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی وزراء اظہارِ یکجہتی کی آڑ میں آزاد جموں و کشمیر میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں، جس پر شدید اعتراض ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزراء کی آزاد جموں و کشمیر آمد پر نہ ریاستی حکومت کو اطلاع دی گئی اور نہ اعتماد میں لیا گیا، جبکہ ان کی جانب سے سیاسی بیانات اور جلسے جلوس کھلی مداخلت کے مترادف ہیں۔ میاں وحید نے واضح کیا کہ وزراء کی گفتگو کی ویڈیوز ثبوت کے طور پر موجود ہیں، جن میں انتخابی بیانیہ کھل کر بیان کیا گیا۔

وزراء نے چیف سیکریٹری آزاد جموں و کشمیر پر وفاقی وزراء کی آمد سے متعلق ریاستی حکومت کو دانستہ طور پر نظرانداز کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ حکومتی اختیار کو مسلسل بائی پاس کر رہے ہیں، جو نہ صرف آئینی معاملات کی خلاف ورزی ہے بلکہ ریاستی خودمختاری کے لیے بھی ایک خطرناک رجحان بن چکا ہے۔

فیصل راٹھور نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزراء کی مداخلت اور چیف سیکریٹری کے غیر آئینی کردار کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں تاکہ آئندہ ریاستی حکومت کو بائی پاس کرنے کا سلسلہ بند ہو۔