اقوام عالم مسئلہ جموں کشمیر کا حل کشمیری عوام کی اجتماعی رائے سے نکالیں، عوامی حقوق کانفرنس اعلامیہ

مظفرآباد ( کاشگل نیوز)

"شہدائے جموں کشمیر و شہدائے عوامی حقوق کانفرنس” منعقدہ 24 مئی 2025ء بمقام مظفرآباد نے اپنے جاری کرہ اعلامیہ میں اقوام عالم سے مسئلہ جموں کشمیر کا حل کشمیر ی عوام کی اجتماعی رائے سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ
1۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شہدائے جموں کشمیر و شہدائے عوامی حقوق تحریک کو خراج عقیدت و تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ شہداء نے جس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اس مقصد کے حصول تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

2۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پرامن سیاسی جدوجہد پہ یقین کامل رکھتی ہے اور اس کی دو سال پر محیط جدوجہد اس بات کا واضح ثبوت بھی ہے۔

3۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پاکستان اور ہندوستان کے مابین ہونے والی جنگ میں ریاست جموں کشمیر کے دونوں اطراف ہونے والی نہتے عوام کی شہادتوں، املاک کے نقصان پہ گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔

4۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین اور جنوبی ایشیاء میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک مسئلہ جموں کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔ اس لیے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ریاست بھر کے اس نمائندہ عوامی اجتماع کی وساطت سے اقوام عالم سے مطالبہ کرتی ہے کہ مسئلہ جموں کشمیر کو پرامن اور مستقل طور پر حل کرنے کے لیے ریاست جموں کشمیر کے عوام کو ان کا پیدائشی، عالمی سطح پر تسلیم شدہ اور پاکستان و بھارت کی طرف سے موعود حق خودارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق دیا جائے تاکہ ریاست جموں کشمیر کے عوام مسئلہ جموں کشمیر کا حل اپنی اجتماعی رائے سے نکالیں۔ جموں کشمیر کے باشندوں کی خواہشات کے برعکس کوئی فیصلہ کیا گیا یا پھر خطہ جموں کشمیر میں جنگ مسلط کی گئی تو جموں کشمیر کی تمام اکائیوں کے باشندے منحوس خونی لکیر (سیز فائر لائن) کو پر امن طور پر توڑنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

5۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور خود پاکستان، ہندوستان سمیت عالمی دنیا بارہا اس خدشہ کا اظہار کرچکے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونے والی جنگ کسی بھی وقت ایٹمی جنگ میں بدل سکتی ہے اور اگر ایسی بدقسمت جنگ ہوئی تو اس صورت میں جنوبی ایشیاء میں بسنے والے دو ارب سے زائد انسان اجتماعی موت کا شکار ہو سکتے ہیں۔ لھذا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، بھوٹان، مالدیپ، افغانستان، ایران سمیت دیگر ممالک کے شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس خوفناک ایٹمی جنگ کا ایندھن بننے سے بچنے کیلئے کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حق خودارایت دینے کے مطالبہ کے حق میں آواز بلند کریں۔

6۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے رہنماوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

7۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی آزاد جموں کشمیر کے حکمرانوں کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ بار بار کی وعدہ خلافیوں کی روش کو ترک کرتے ہوئے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ پرانے چارٹر آف ڈیمانڈ پہ طے گئے معاہدہ پہ 8 جون سے پہلے پہلے عملدرآمد یقینی بنائے بصورت دیگر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی 8 جون کے بعد میرپور ڈویژن کے اندر بھرپور نمائندہ اجلاس میں اگلی کال کا اعلان کرنے پہ مجبور ہو گی۔ ہم حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اگلی کال دینے پہ مجبور ہوئی تو اس صورت میں حکمرانوں کا اس کال سے بچ نکلنا ممکن نہیں ہو گا۔

8۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اشرافیہ کی حالیہ مراعات میں اضافہ کو قوم کے ساتھ مذاق سمجھتے ہوئے انہیں مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور اپنے مطالبہ کو دوہراتے ہوئے حکمرانوں کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ اپنی پرانی مراعات کو ختم کریں چہ جائیکہ ان میں اضافہ کیا جائے۔

9۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں جدوجہد آزادی کے جرم میں قید یاسین ملک سمیت دیگر کشمیری راہنماؤں و حریت پسندوں کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

10۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی جبری گمشدیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو متنبہ کرتی ہے کہ اس سلسلہ کو فوری بند کیا جائے اور تمام جبری گمشدہ افراد کو فی الفور آزاد جموں کشمیر پولیس کے حوالے کیا جائے تاکہ اگر ان پر کوئی کیس ہے تو ریاستی قانون کے مطابق ان کیسز کا فیصلہ ہو سکے۔

11۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی خلاف میرٹ تقرریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ ایسی تمام تقرریوں کو منسوخ کیا جائے اور میرٹ پہ آنے والے امیدواران کو ان آسامیوں پہ تعینات کیا جائے۔

12۔ آزادجموں کشمیر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا جو طویل دورانیہ شروع کر دیا گیا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی آزادجموں کشمیر کو لوڈ شیڈنگ فری قرار دینے کا مطالبہ کر چکی ہے لھذا ہم حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اس طرح طویل دورانیہ کی لوڈ شیڈنگ کے ذریعہ عوام کو ستانا بند کریں بصورت دیگر ہم احتجاجی آپشنز کیطرف جانے پہ مجبور ہوں گے۔

13۔ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے بمطابق معاہدہ حکومت کو جن امور کی انجام دہی کے لیے ایک معین وقت دیا تھا ان میں سے کسی بھی چیز پہ مقررہ وقت کے اندر عمل نہیں ہو سکا۔ لھذا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اب اپنے نئے منظور شدہ 16 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو عوامی تائید و حمایت سے سابقہ 10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کا باضابطہ حصہ بناتی ہے جس میں مفت علاج، مفت اور یکساں تعلیم، بین الاقوامی ایئرپورٹ، پینے و آبپاشی کے لیے پانی کی فراہمی، کرپشن، رشوت، سفارشی کلچر کے خاتمہ سمیت مختلف شقیں شامل ہیں۔ پرانے منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کے لیے حکومت کے پاس 8 جون تک کا وقت ہے۔ جبکہ نئے چارٹر آف ڈیمانڈ پر آج سے جدوجہد کا عمل شروع ہو جائے گا۔