باغ ( کاشگل نیوز)
پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار پولیس ملازمین اپنے مطالبات لیکر احتجاج کرنے پہ مجبور ہوگئے اور باہر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
چند روز قبل جمعیت پولیس کی جانب سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے احتجاج کی کال دی تھی جیسے سینئر پولیس آفیسران نے رد کیا اور احتجاج کرنے پہ سخت دھمکیاں بھی دی لیکن جمعیت پولیس نے خوف کے بتوں کو توڑتے ہوئے آج جموں کشمیر بھی میں احتجاج کیا اور کام چھوڑ ہرتال کیا۔
سول سوسائٹی وکلاء و عوامی ایکشن کمیٹی نے پولیس احتجاج کی بھرپور حمایت کی اور مظاہروں میں شرکت بھی کی۔
جمعیت پولیس نے کہا ہے کہ آج کی ہرتال کے بعد اگر پولیس کے مطالبات چارٹر آف ڈیمانڈ کے تحت منظور نہ کئے گے تو پولیس مکمل کام چھوڑ ہرتال کرئے گی۔
حکومت جموں کشمیر نے فیالحال اس ایشو پہ اپنا کوئی موقف نہ دیا جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس نے آج شام کو مظفرآباد سے پولیس ملازمین سے خطاب کا ٹائم دیا ہے۔
میرپور، نیلم، راولاکوٹ، کوٹلی سمیت دیگر شہروں سے پولیس نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف ہڑتال کر دی۔
پولیس ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم نے ہر حال میں جرم کے خلاف سینہ سپر ہونا ہوتا ہے، راتوں کو جاگ کر شہر کو سلاتے ہیں، ہمارے کندھوں پر وردی کے ساتھ ذمے داریوں کا بوجھ ہے۔
امپورٹڈ گاریوں سمیت تمام تر سہولیات، دفتر کی ٹھنڈی ہوا میں بیٹھنے والے افسران کو ملتی ہیں ۔
جبکہ نچلا عملہ کھٹارا ڈالوں میں جان ہتھیلی پر رکھ کر گشت کرتا ہے۔ آج ہم اپنے حق اور عزت کے لیے احتجاج پر مجبور ہیں۔
عوامی ایکشن کمیٹی نے پولیس احتجاج کی حمایت کی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہیکہ ہم ان باشعور پولیس جوانوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہیں۔جنہوں نے اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہو کر ریاستی استحصالی نظام کا چہرہ بے نقاب کیا ہے۔اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ کرتے ہوئے۔پسے ہوئے طبقے کے جائز مطالبات پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔
Share this content:


