یونین کونسل بلگراں کے عوامی حلقوں کا سڑک کی تعمیر میں تاخیر و کرپشن کی فوری کارروائی کا مطالبہ

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقے یونین کونسل بلگراں کے عوامی حلقوں نے بلگراں تا کیلگراں نکہ شاڑیاں یونین کونسل بلگراں حلقہ نمبر ایک کوٹلہ مظفرآباد سڑک کی تعمیر میں تاخیر اور بدعنوانی پر عوامی حلقوں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یونین کونسل بلگراں کے عوامی حلقوں کی جانب سے کاشگل نیوز کوبتایا گیا کہ ہم، یونین کونسل بلگراں کے عوام، آزاد کشمیر کے وزیراعظم، سپیکر آزاد جموں و کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی توجہ بلگراں سے کیلگراں نکہ شاڑیاں تک لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی سڑک کی تعمیر میں درپیش سنگین صورتحال کی جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ امر انتہائی تشویشناک ہے کہ سال 2021 میں مجاز شاہ نامی ٹھیکیدار کو مذکورہ سڑک کی تعمیر کا ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا۔ دستیاب معلومات کے مطابق، ٹھیکیدار نے حکومتی خزانے سے 90 ملین روپے (نو کروڑ روپے) کی خطیر رقم وصول کر لی ہے، اس کے باوجود سڑک کا کام تاحال نامکمل ہے اور ٹھیکیدار مزید کام کرنے سے انکاری ہے۔ یہ نہ صرف مالی بے ضابطگی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ علاقے کے ہزاروں مکینوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بھی بن رہا ہے جو اس اہم شاہراہ کی تکمیل کے منتظر ہیں۔

انہوں نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت آزاد کشمیر اور متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے پر فوری اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔

عوامی حلقوں نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ ٹھیکیدارمجاز شاہ کو فوری طور پر تمام سرکاری ٹھیکوں کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے تاکہ وہ مستقبل میں کسی بھی عوامی منصوبے میں شامل نہ ہو سکے۔

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو ٹھیکیدار مجاز شاہ کے خلاف جامع تحقیقات کا حکم دیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی، محکمہ کے ملوث افسران جن میں ایکس ای این (XEN)، ایس ڈی او (SDO)، اور سیکرٹری شامل ہیں، ان کے کردار کی بھی مکمل جانچ پڑتال کی جائے اور بدعنوانی یا غفلت ثابت ہونے پر ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سڑک کی تعمیر کا بقیہ کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ علاقے کے عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔ اس مقصد کے لیے متبادل انتظامات کیے جائیں یا کسی نئے ٹھیکیدار کو شفاف طریقے سے مقرر کیا جائے۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ ذمہ داران ہمارے اس مطالبے پر فوری توجہ دیں گے اور عوامی مفاد میں ضروری اقدامات کریں گے۔ اس سڑک کی تکمیل سے نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ یہ علاقے کے لوگوں کی روزمرہ زندگی کو بھی آسان بنائے گی۔

واضع رہے کہ سڑک کی تعمیر میں تاخیر سے علاقے کے طالب علموں کو 4 5 کلومیٹر دور پیدل چل کر کالج جانا پڑتا ہے جس سے وہ شدید مشکلات اور ذہنی کوفت کا شکار ہیں ۔اسی طرح علاج معالجے کے لئے مریضوں کی منتقلی بھی جان جوکوں کا کام ہے جبکہ گھریلو اشیا لے جانے کا بھی کوئی ذریعہ نہیں ،سامان ایک کلومیٹر دور سے اٹھا کر لانا پڑتا ہے۔ اس سڑک کی عدم تعمیر سے عوام شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔

Share this content: