غلامی، طبقاتی استحصال اور ظلم وجبر کے نشتر سہتی جموں کشمیر کی دھرتی کے افق سے طلوع ہونے والا علم وشعور اور محبتوں کی کرنیں بکھیرنے والا روشن آفتاب، عظیم مارکسی دانشور، انقلابی رہنما اور (JKPNP) کے سابق سیکرٹری جنرل کامریڈ آفتاب احمد کو ہم سے بچھڑے سال ہو گئے۔
اندر بھی زمیں کے روشنی ہو
مٹی میں چراغ رکھ دیا
کامریڈ آفتاب احمد، ایک عظیم انسان جن کی ساری زندگی جموں کشمیر اور دنیا میں ہونے والے ظلم و جبر، غلامی اور طبقاتی استحصال کے خلاف لڑتے ہوئے گزری۔
جن کا دل ساری دنیا کے پسے ہوئے طبقات کا درد محسوس کرتا تھا، جن کے لبوں نے بولنا سیکھا تو علم و شعور اور محبتوں کے موتی بکھیرنے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے کھلے، جنہوں نے ہر مظلوم کو گلے لگایا۔
جنہوں نے ہر لمحہ مارکسی نظریات اور اپنے طبقے سے وفا میں گزارا، کامریڈ آفتاب کو اپنے آسماں کے روشن ستاروں سے اتنی محبت تھی کے وہ ڈوبا تو ہر ستارہ خود کو لاوارث سمجھنے لگا۔
ہاں مگر! آفتاب احمد نے جو انقلابی افکار دیے ، استحصال کے خلاف لڑنے کی جو ہمت دی، شعور کی جو روشنی دی اس کی سرخی ہر ستارے سے پھوٹے گی، جو تاریکیوں کو مٹا کے نئی سحر کی نوید سنائے گی۔
وہ سحر جس کے لیے کتنے آفتاب ڈوبے، وہ سحر کے جب نئی روشنی کے لیے ڈوبے آفتابوں کے رنگوں میں رنگا انقلاب کا نیا سورج طلوع ہو گا،جس کا انتظار آپ کو بھی ہے اور مجھے بھی۔
گر جینا ہے تو آفتاب بن کے جیو، تاریکیوں میں مہتاب بن کے جیو، سرخ ستارو سب کے لیے جیو اور ایک دوسرے کے وارث بن جاؤ کے پھر کوئی ستارہ لاوارث نہ ہونے پائے۔
کامریڈ آفتاب کی برسی کے موقع پر ان کی عظمت، ان کی لازوال جدوجہد کو سرخ سلام اور خراجِ عقیدت!
٭٭٭
Share this content:


